دیتے تھے۔(جو صبح کاذب کے وقت ہوتی تھی۔)اور فرمایا کہ:((إِنَّ بِـلَالًا یُؤَذِّنُ بِلَیْلٍ فَکُلُوْا وَاشْرَبُوْا حَتَّی یُؤَذِّنَ ابْنُ اُمِّ مَکْتُوْمٍ))’’بلال بن رباح رضی اللہ عنہ رات(تہجد)کی اذان دیتا ہے۔ اس لیے اس وقت کھاتے پیتے رہا کرو حتی کہ عبداللہ بن اُم مکتوم اذان دے دے۔‘‘(اس وقت مفطرات الصوم سے رُک جاؤ۔)[1]
زیر مطالعہ موضوع کے اختتام پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ: یوم عاشوراء کا روزہ تا حال مشروع ہے اور شریعت میں اس کے رکھنے کا حکم دیاگیا ہے۔ یہ بات برسبیل علامت آگئی ہے… اور یہ حکم رمضان کی فرضیت کے بعد بھی
|