طرح اعتکاف کرنے والا آدمی جب صبح کی نماز پڑھ لے تو اُس کا اعتکاف اختتام کو پہنچ جائے گا۔ چنانچہ وہ اپنی اعتکاف والی جگہ سے باہر نکل آئے۔ اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم(نے جب درمیانی عشرہ کا اعتکاف کیا تھا تو آپ)بیسویں روزے کی صبح کو باہر نکل آئے تھے۔ [1] سیّدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ؛
((اِعْتَکَفْنَا مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم الْعَشْرَ الْأَوْسَطَ، فَلَمَّا کَانَ صَبِیْحَۃَ عِشْرَیْنِ نَقَلْنَا مَتَاعَنَا۔))
’’ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ(مسجد نبوی میں رمضان المبارک کے)درمیانے عشرہ میں اعتکاف کیا۔ اور جب بیسویں روزے کی صبح ہوگئی تو ہم نے اپنا سامان(اپنے اپنے معتکف سے)اُٹھا کر دوسری جگہ(یا گھروں میں)منتقل کرلیا۔ ‘‘[2]
|