Maktaba Wahhabi

131 - 346
رمضان کے چاند کا ذکر کرتے ہوئے دریافت کیا: تم لوگوں نے چاند کب دیکھا تھا؟ میں نے عرض کیا: ہم نے جمعہ کی رات کو اسے دیکھا تھا۔(اور جمعہ کے دن پہلا روزہ تھا۔)وہ پوچھنے لگے: کریب! کیا تم نے چاند خود دیکھا تھا؟ میں نے کہا: جی ہاں۔ اور دیگر لوگوں نے بھی اُسے دیکھا تھا۔ پر سب مسلمانوں نے روزے رکھے اور جناب معاویہ رضی اللہ عنہ نے بھی(جمعہ والے دن)روزہ رکھا۔ تو ابن عباس رضی اللہ عنہما فرمانے لگے: مگر ہم نے و چاند ہفتہ کی رات(جمعہ کا دن گزار کر)دیکھا تھا۔(اس لیے ہمارا پہلا روزہ ہفتہ والے دن کو ہوا۔)ہم روزے رکھتے چلے جائیں گے حتی کہ تیس دن مکمل کرلیں۔ یا یہ کہ ہم ۲۹ ویں روزے کی شام کو چاند دیکھ لیں۔ میں نے کہا: کیا سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کا چاند دیکھنا اور روزہ رکھنا کفایت نہیں کرتا؟ تو ابن عباس رضی اللہ عنہما فرمانے لگے:((لَا ھٰکَذَا أمَرَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم۔))… ’’ نہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اسی طرح حکم فرمایا ہے ‘‘[1](کہ اپنے اپنے مطلع کے مطابق روزے شروع کرو اور اپنے اپنے مطلع کے مطابق عید کرو۔ امت اسلامیہ کا عمل بھی اسی پر ہی رہا ہے۔)
Flag Counter