Maktaba Wahhabi

124 - 346
انگوٹھے کے ساتھ تیسری(انگلی درمیان والی یا تیسری بار)میں گرہ بنائی(یعنی + ۹ = ۲۹ دن)اور مہینہ اس طرح(دس +)اور اس طرح(دس +)اور اس طرح(+ دس = ۳۰)بھی ہوتا ہے۔ یعنی تیس دنوں کا مکمل۔ ‘‘ [1] اور سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا ہے: ’’(عہد نبوی میں)لوگوں نے رمضان کا چاند دیکھنے کی سعی کی اور میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خبردی کہ بالتحقیق میں نے چاند دیکھ لیا ہے۔ چنانچہ(میری گواہی پر)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی روزہ رکھا اور صحابہ کرام کو بھی روزہ رکھنے کا حکم فرمایا۔ ‘‘[2] جناب عکرمہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ: ’’(دورِ نبوت میں)ایک اعرابی(خانہ بدوش)آدمی مدینہ منورہ کے مضافات میں علاقہ حرہ(کالے پتھروں والی زمین)سے مدینہ منورہ شہرآیا اور اُس نے گواہی دی کہ اُس نے رمضان کا چاند دیکھا ہے۔ چنانچہ اُسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter