2۔پگڑی باندھنا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے، البتہ مخصوص موقعے پر کوئی مخصوص پگڑی باندھی جائے تو اس کا مجھے علم نہیں ۔
3۔اس کا جہاں تک مجھے علم ہے ، کتاب و سنت میں کہیں ذکر نہیں آیا۔
4۔ درست ہے ، اگر دھوکا دینا مقصود نہ ہو ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مَنْ غَشَّ فَلَیْسَ مِنَّا)) [1] [’’ جو شخص دھوکا دیوے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔‘‘]
5۔درست ہے۔
6۔ برات کا کتاب و سنت میں کہیں ذکر نہیں ، اگر نکاح سفر والا ہے تو کتاب و سنت کے سفر والے احکام ملحوظ رکھے جائیں گے۔ واللہ اعلم۔ [2] [رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اگر لوگوں کو تنہا سفر کرنے کا (وہ نقصان) معلوم ہوجائے ، جس کا مجھے علم ہے تو کوئی سوار رات کو اکیلا سفر نہ کرے۔‘‘] [3] [رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ایک سوار ایک شیطان ہے ، دو سوار دو شیطان ہیں اور تین سوار ایک قافلہ ہے۔‘‘ ] [4] ۲ ؍ ۱ ؍ ۱۴۲۱ھ
س: ایک شخص کی دو بیویاں تھیں ، خاوند فوت ہوگیا۔ جبکہ ایک بیوی کی اولاد تھی وہ اپنے بچوں کو لے کر علیحدہ ہوگئی ۔ دوسری بیوی کی اولاد نہ تھی اس نے نئی شادی کرلی، جبکہ شادی دیور کے ساتھ کی۔
جس عورت نے شادی کی اس سے دو لڑکیاں پیدا ہوئیں ۔ مسئلہ یہ وضاحت فرمائیں یہ عورت جس نے اپنے دیور سے شادی کی تھی وہ اپنی لڑکیوں کا رشتہ اپنے پہلے خاوند کے لڑکوں کے ساتھ کرسکتی ہے یا نہیں ؟ جبکہ لڑکوں کی ماں الگ ہے اور لڑکیوں کی ماں باپ الگ ہیں ۔ لڑکے لڑکیوں کا آپس میں دودھ کا رشتہ نہیں ہے۔ وضاحت فرمائیں ؟
|