Maktaba Wahhabi

21 - 103
اصول تخریج تخر یج کا لغوی معنی: لفظِ’’ تخریج ‘‘یہ ’’ خَرَّجَ، یُخَرِّجُ‘‘ سے مصدر ہے، جس کا معنی نکا لنا ظا ہر کرنا ہے۔ اصطلاحی تعریف: حدیث کے اصل ما خذ کا بیا ن اور اس کے مختلف طرق پر بحث کر تے ہوئے اس پر صحت وضعف کے اعتبا ر سے حکم لگا نا۔یا د رہے کسی حد یث کا صرف اصل ماخذ بیا ن کر دینا یہ صرف حدیث کی نسبت بتا نا ہے، یہ تخر یج نہیں کہلا ئے گا۔گو یاتعریف میں تخریج کے تین ارکان ہیں: ۱: حدیث کا اصل ماخذ تلاش کرنا۔ ۲: سندوں کو جمع کرکے ان کی اور متن حدیث کی تحقیق کرنا۔ ۳: حدیث کے صحیح یا ضعیف ہونے کا حکم لگانا۔ علمِ تخر یج کی نسبت تمام علو م کی طرف: شر عی مسئلے کے حل کے لیے جا نچ پڑتا ل کرنا ضرو ری ہے کہ جس حدیث پر مسئلے کی بنیا د رکھنی ہے، وہ ثابت بھی ہے کہ نہیں ؟کسی حدیث کو بیان کرنے کے لیے حدیث کی سند پر اطلاع پا نے کے بغیر کوئی چا رہ نہیں ہے۔جب سند سامنے ہو گی، تب رواۃ پر بحث ہو گی۔ان مرا حل سے گزرنے کے بعد ہی کو ئی محد ث یا محقق مطلو بہ حدیث کی تحقیق تک پہنچ سکتا ہے، جس حدیث کی بھی تحقیق کرنی ہو اس میں یہی انداز اپنایا جائے گا۔
Flag Counter