Maktaba Wahhabi

93 - 105
کُتُبِ فقہ کی آراء اب بعض دیگرکتب ِ فقہ حنفیہ کو مطالعہ کی میزپر لاتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ ان مروّجہ بدعات کے متعلق ان کی کیا رائے ہے: (اَلْقُبَابُ الَّتِیْ بُنِیَتْ عَلٰی الْقُبُوْرِ یَجِبُ ھَدْمُھَا)(مجالس الابرار) ’’قبروں پر بنائے گئے قبّوں یاگنبدوں کو گرانا واجب ہے۔‘‘ (لَا اَلْاٰجُرَوَالْخَشَبَ وَیُکْرَہُ اَنْ یُّزَادَ عَلٰی التُّرَابٍ الَّذِیْ اُخْرِجَ مِنَ الْقَبْرِوَ یُسَنَّمُ الْقَبَرُ قَدْ رَالشِّبْرِوَلَا یُرَبَّعُ وَلَا یُجَصَّصُ وَیَکْرَہُ اَنْ یَّبْنیٰ عَلَی الْقَبْرِ)(فتاوی عالمگیری،ج۱،ص۶۰۱) ’’قبر پر اینٹ یا لکڑی استعمال نہ کیجائے،اور قبر کے اندر سے نکلی ہوئی مٹی کے علاوہ اس پر زائد مٹی ڈالنا مکروہ ہے،اور قبر کوہان دار بالشت بھر ہو۔اسے مربع شکل میں نہ بنایا جائے،نہ چوناگچ کیا جائے،اور اس پر کوئی عمارت بنانا بھی مکروہ ہے۔‘‘ (وَتُکْرَہُ الزِّیَادَۃُ عَلَیْہِ لِاَنَّہ‘ بِمَنْزِلَۃِ الْبِنَائِ)(درّمختار) ’’قبر پر اس سے نکالی گئی مٹی کے ساتھ اضافی مٹی شامل کرنا مکروہ ہے،کیونکہ یہ فعل عمارت میں شمار ہوگا۔‘‘ (یُکْرَہُ الْاٰجُرُوَالْخَشَبُ وَلَایُسَطَّحُ اَیْ لَا یُرَبَّعُ)(ھدایہ) ’’قبر پر اینٹ اور لکڑی کا استعمال مکروہ ہے اور اُسے چورس نہ بنایا جائے۔‘‘ (یُکْرَہُ الْاٰجُرُوَالْخَشَبُ وَ یُھَالُ التُّرَابُ وَیُسَنَّمُ
Flag Counter