Maktaba Wahhabi

36 - 105
دسویں فصل:....................................... بزرگوں کو پکارنا شُبہ نمبر ۷: اگر وہ کہے کہ’’میں حاشاوکلّا کسی کو اللہ کا شریک نہیں بناتا۔لیکن صالح بزرگوں کو پکارنا اور ان سے التجاء ِرفعِ حاجات تو شرک نہیں ہے۔‘‘ جواب: اسے کہیں:آپ اقرار کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے شرک کو زنا سے بھی بڑھ کر حرام وگناہ قرار دیاہے اوراللہ یہ شرک کبھی معاف نہیں کرے گا۔وہ کانسا کا م ہے جسے اللہ نے حرام قرار دیا ہے اور جس کو وہ قطعاً نہیں بخشے گا؟ یہ بات مشرک نہیں جانتا۔لہٰذا اسے کہیں کہ آپ خود کو شرک سے بری ٔکیسے سمجھتے ہیں۔جبکہ آپ شرک کو جانتے ہی نہیں؟اللہ نے آپ پر یہ کیسے حرام کیا اور کہا کہ وہ اسے معاف نہیں کرے گا؟ آپ نہ تو اُس کے بارے میں پوچھتے ہیں اور نہ ہی اُسے جانتے ہیں۔کیا آپ یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ اللہ نے شرک کو حرام تو کردیا ہے مگر شرک کی وضاحت نہیں کی؟ اگر وہ کہے کہ شرک بتوں کی پوجا کی کرنے کو کہتے ہیں جبکہ ہم بتوں کو نہیں پُوجتے ہیں۔مشرکین ِ مکّہ لکڑیوں اور پتھروں کے متعلق یہ عقیدہ رکھتے تھے کہ وہ پیدا کرتے اور رزق دیتے ہیں اور جو انھیں پکارے ان کے کام سنواتے ہیں؟قرآنِ پاک ان کے متعلق اس نظریئے کو غلط قرار دیتا ہے۔ اگر وہ کہے کہ وہ لکڑی پتھر یا مزار کا قصد کرتے‘انھیں پکارتے‘ ان کے لیے قربانی دیتے اور کہتے تھے کہ یہ ہمیں اللہ کا مقرّب بناتے ہیں،ان کی برکت سے
Flag Counter