Maktaba Wahhabi

106 - 105
1۔علّامۂ عراق الشیخ محمود شکری الآلوسی: (اِنَّہ‘ کَانَ مِنَ الْعُلَمَائِ الْآٰ مِرِیْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَالنَّاھِیْنَ عَنِ الْمُنْکَرِوَکَانَ یُعَلِّمُ النَّاسَ الصَّلوٰۃَ وَاَحْکَامَھَا وَسَائِرَ اَحْکَامَ الدِّیْنِ وَاَوَّلَ مَادَعَااِلَیْہِ کَلِمَۃُ التُّوْحِیْدِ وَسَائِرَ الْعِبَادَاتِ الَّتِیْ لَا تَنْبَغِیْ اِلَّا لِلّٰہِ)) ’’وہ نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے والے علماء میں سے تھے۔لوگوں کو نماز،اُس کے احکام اور تمام احکام ِ دین سکھلاتے تھے،اور سب سے پہلے توحید کی طرف دعوت دی۔پھر اُن تمام عبادات کی طرف توجّہ دلائی جو اللہ کے سوا کسی دوسرے کے لیے رَوا و زیبا نہیں۔‘‘(تاریخ نجد) 2۔الامیر شکیب ارسلان: (لَا اَظُنُّہ‘ اَوْرَ دَثِمَّۃَ شَیْئاْ غَیْرَ مَا اَوْرَدَہ‘ ابْنُ تَیْمِیَّۃَ) ’’میرے خیال میں انھوں نے شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے نظریات کے علاوہ کوئی چیز بیان نہیں کی۔‘‘(حاضر العالم الاسلامی،تاریخ نجد الحدیث) 3۔الشیخ محمد حامد الفقی الازہری رئیس’’انسارالسّنّہ مصر‘‘: (اِنَّمَا کَانَ عِلْمُہَ وَجِھَادُہَ لِاِحْیَائِ الْعَمَلِ بِالدِّیْنِ الصَّحِیْحِ وَاِرْجَاعِ النَّاسِ اِلیٰ مَاقَرَّرَہ‘ الْقُرْآنُ فِیْ َتْوحِیْدِ الْاِ لٰھِیَّۃِ وَالْعِبَادَۃِ لِلّٰہِ وَحْدَہ‘)(اثر الدعوۃ الوہّابیۃ) ’’آپ کی جدوجہد دین ِ حقّہ پر عمل کے اِحیاء اورلوگوں کو قرآن کی مقرر کردہ توحید ِ الوہیّت اور خالص عبادت ِ الٰہی کی طرف لوٹانے کے لئے ہی تھی۔‘‘
Flag Counter