Maktaba Wahhabi

16 - 242
برس کے طویل عرصہ میں صرف دو دفعہ قرآن مکمل کرپائے۔ مکتبی تعلیم کے علاوہ ترجمہ قرآن کی کلاس اور تعلیم بالغاں کی کلاس بھی جاری رہی۔ یوں جماعت اہل حدیث کی دو نسلوں کو عقیدہ سلف صالحین اور مسائل ضروریہ کی تعلیم دیتے رہے۔ سنن اربعہ اور صحیح بخاری مکمل پڑھانے کی سعادت بھی اپنے دامن میں سمیٹ چکے تھے۔ ذکرو فکر، صبر و شکر، قناعت و استقامت جیسی مطلوبہ اقدار طبیعت ثانیہ بن چکی تھیں ۔ قبول عام اور ہر دلعزیزی کا یہ عالم کہ دیو بندی اور بریلوی حلقوں میں محترم اور عالم با عمل گردانے جاتے تھے۔ کمزوری اور نقاہت کی وجہ سے جھنگ کو خیر آباد کہہ آئے تھے اور گاؤں میں والد گرامی قدر حضرت مولانا محمد حسین رحمہ اللہ (متوفی ۱۹۹۲م) کی تعمیر کردہ مسجد محمدی اہل حدیث میں باقاعدہ جمعہ و جماعت اورمکتبی تعلیم کا سلسلہ شروع کر دیا اور یوں مرض الموت تک یہ سلسلہ جاری رہا۔ زندگی کا آخری جمعہ پڑھا کر مسجد سے باہر آتے آتے دوران سر شروع ہو گیا اور ہفتہ عشرہ بیمار رہ کر اپنے خالق سے جا ملے۔ انا للّٰہ وانا والیہ راجعون۔ ان کی وفات حسرت آیات پر پورا خاندان، جھنگ شہر کی مرکزی مسجد اہل حدیث اور گاؤں کی محمدی مسجد اہل حدیث اداس ہیں ۔ بقول غالب: ہر اک مکاں کو ہے مکیں سے شرف اسد مجنوں جو مر گیا ہے سارا جنگل اداس ہے اَللّٰہُمَّ تَقَبَّلْ بِفَضْلِکَ الْعَمِیْمِ مَسَاعِیْہِ الْجَمِیْلَۃَ وَاغْفِرْلَہٗ وَارْحَمْہُ وَعَافِفہٖ وَاعْفُ عَنْہُ وَادْخِلْہُ جَنَّۃَ الْفِرْدَوْسِ وَاَعِذْہُ مِنْ فِتْنَۃِ الْقَبر وَمِنْ عَذابِ النّار۔ آمین ثم آمین۔ طالب الدعا محمد عبید اللہ خاں عفیف بانی مسجد امۃ العزیز اہل حدیث محمدی بلاک رحمت ٹاؤن، فیصل آباد
Flag Counter