Maktaba Wahhabi

94 - 117
-چوتھی علامت- سنّتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت اور شریعتِ اسلامیہ کا دفاع تمہید: سب جانتے ہیں، کہ کسی کے محبوب نے جس مشن کی تکمیل کی غرض سے اپنی جان اور مال کو فدا کیا ہو، اُس کے چاہنے والے اُسی مشن کی خاطر اپنی جانوں اور مالوں کا نذرانہ پیش کرنے کے لیے ہمہ وقت مستعد اور تیار رہتے ہیں۔اس مشن کے لیے ہر قسم کی قربانی دینا، اُن کے لیے باعثِ سعادت اور سرمایۂ افتخار ہوتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مشن یہ تھا، کہ لوگوں کو کفر و شرک کی تاریکیوں سے نکال کر نورِ توحید کی طرف لایا جائے۔غیر اللہ کی بندگی سے ہٹا کر بندوں کے تنہا ربِ تعالیٰ کی بندگی پر لگایا جائے۔اس مشن کی تکمیل کی خاطر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی تمام توانائیاں، قوتیں اور صلاحیتیں صرف کردیں۔اسی مقصد کے لیے اپنے سارے اوقات، وطن، مال اور جان کو لگادیا۔کلمۃ اللہ کی سربلندی اور کفر کو ختم کرنے کے لیے جہاد کرتے رہے۔دینِ حق کی بالادستی اور ادیانِ باطلہ کو مٹانے کی خاطر ساری زندگی حق کے دشمنوں سے لڑتے رہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاک باز، سچے چاہنے والے حضراتِ صحابہ رضی اللہ عنہم اس بارے میں بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوۂ حسنہ کی پیروی کرتے رہے۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مشن کی تکمیل کے لیے اپنی ساری صلاحیتیں، توانائیاں اور قوتیں صرف کیں۔دینِ اسلام کی سربلندی اور نشر و اشاعت میں جان اور مال کی قربانی سے قطعاً دریغ نہ کیا۔اب بھی اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اُن پاک بازوں حضرات و خواتین کے نقشِ قدم پر چلنے والے سچے محبانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم موجود ہیں، اگرچہ ان کی تعداد بہت تھوڑی ہے۔ اسی چوتھی علامت کے حوالے سے حضراتِ صحابہ رضی اللہ عنہم کے نو واقعات ذیل میں ملاحظہ
Flag Counter