Maktaba Wahhabi

19 - 117
مبحث دوم: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کے ثمرات و فوائد تمہید: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہماری محبت کے محتاج نہیں ہیں۔ہم ناکارے لوگ اُن سے محبت کریں یا نہ کریں، اس سے اُن کی عزت و عظمت اور رفعت و بزرگی میں نہ کچھ اضافہ ہوگا اور نہ کمی واقع ہوگی۔وہ تو کائنات کے خالق، مالک، رازق اور نظام چلانے والے اللہ تعالیٰ کے حبیب ہیں۔اسی پر بس نہیں، بلکہ ان کا مقام و مرتبہ تو رب ذوالجلال کے ہاں اتنا عظیم اور بلند ہے، کہ جو ان کی اتباع کرے، وہ اُسے بھی اپنا محبوب بنالیتے اور اس کے گناہ معاف فرمادیتے ہیں۔مولائے کریم خود ارشاد فرماتے ہیں: {قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰہَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللّٰہُ وَیَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ}[1] [کہہ دیجئے:اگر تم واقعی اللہ تعالیٰ سے محبت کرتے ہو، تو میری پیروی کرو۔اگر تم نے ایسا کیا، تو اللہ تعالیٰ تم سے محبت کریں گے اور تمہاری خطائیں بخش دیں گے، اور اللہ تعالیٰ بہت بخشنے والے نہایت مہربان ہیں]۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا فائدہ محب ہی کو حاصل ہوتا ہے۔وہ اس کی وجہ سے دنیا و آخرت میں سرفراز اور سربلند ہوتا ہے۔ذیل میں اسی موضوع کے متعلق قدرے تفصیلی گفتگو ملاحظہ فرمائیے۔ ۱:لذّتِ ایمان کا باعث ہونا: اللہ تعالیٰ نے ایمان کی لذّت کے حصول کے کچھ اسباب مقرر فرمائے ہیں۔اُن
Flag Counter