Maktaba Wahhabi

7 - 331
کہا ہو کہ یہ جادوگر ہے یا مجنون۔(الذاریات:۵۲)۔ یہی سلوک رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بھی روا رکھا گیا،ارشادِ الٰہی ہے: وَ قَالَ الْکٰفِرُوْنَ ھٰذَا سٰحِرٌ کَذَّابٌ اَجَعَلَ الْاٰلِھَۃَ اِٰلھًا وَّاحِدًا اِنَّ ھٰذَا لَشَیْئٌ عُجَابٌ وَ انْطَلَقَ الْمَلَاُ مِنْھُمْ اَنِ امْشُوْا وَ اصْبِرُوْا عَلٰٓی ٰالِھَتِکُمْ اِنَّ ھٰذَا لَشَیْئٌ یُّرَادُ مَا سَمِعْنَا بِھٰذَا فِی الْمِلَّۃِ الْاٰخِرَۃِ اِنْ ھٰذَآ اِلَّا اخْتِلَاقٌ(سورۃ ص:۴تا۷) منکرین کہنے لگے کہ یہ ساحر ہے،سخت جھوٹا ہے کیا اس نے سارے خداؤں کی جگہ بس ایک ہی معبود بنا ڈالا؟ یہ تو بڑی عجیب بات ہے اور سردارانِ قوم یہ کہتے ہوئے نکل گئے کہ چلو اور ڈٹے رہو اپنے معبودوں کی عبادت پر،یہ بات تو کسی اور غرض سے کہی جا رہی ہے یہ بات ہم نے زمانہ قریب کی ملت میں کسی سے نہیں سنی۔یہ کچھ نہیں ہے مگر ایک من گھڑت بات۔ توحید ہی سے عمل صالح کی طرف رغبت ہوتی ہے کیونکہ ایک اللہ پر ایمان رکھنے سے دوسروں کا خوف دِل سے نکل جاتا ہے اور جن سے اُمیدیں وابستہ تھیں وہ ختم ہو جاتی ہیں پھر یہ دو وجہیں یعنی خوف اور اُمید عمل صالح کے لئے دل میں رغبت اور میلان پیدا کرتی ہیں اور جو لوگ اللہ تعالیٰ کو صحیح طور پر نہیں جانتے جس طرح کہ خود اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں اپنے رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی اپنی شان بیان فرمائی ہے،وہ دراصل اللہ تعالیٰ اور اس کے غیر میں کوئی فرق اور امتیاز نہیں کر سکتے ہیں۔اسی طرح غیراللہ کو مددگار یا مشکل کشا جاننے والے،یا ان کے توسل سے نجات یا حاجت روائی یا ان امراض سے شفاء حاصل کرنے کا عقیدہ رکھنے والے اللہ تعالیٰ سے بالکل بے خوف ہوتے ہیں۔ان کو اپنے بناوٹی معبودوں یا وسیلوں کا خیال رہتا ہے،وہ اُن ہی کی بددعا سے ڈرتے اور ان کی سفارش کے اُمیدوار رہتے ہیں۔اسی طرح ان کے لئے گناہوں اور برائیوں کادروازہ کھلا رہتا ہے اور ان کے پاؤں راہِ حق سے پھسلتے رہتے ہیں۔توحید ہی ایک ایسی چیز ہے جس کی بدولت ایک مومن نیکی،عمل صالح،اخلاق حسنہ،ایمانداری اور راست بازی پر قائم رہ سکتا ہے۔اللہ کریم کا ارشاد ہے: فَمَنْ یَّکْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَ یُؤْمِنْ بِاللّٰه فَقَدِ اسْتَمْسَکَ بِالْعُرْوَۃِ الْوُثْقٰیق لَا انْفِصَامَ لَھَا(البقرۃ:۲۵۶)۔ اور جو کوئی طاغوت کا انکار کر کے اللہ پر ایمان لے آیا اس نے ایک ایسا مضبوط سہارا تھام لیا جو کبھی ٹوٹنے والا نہیں۔ بلکہ اسی توحید سے انسانیت کا نظام برقرار رہ سکتا ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
Flag Counter