Maktaba Wahhabi

44 - 148
ترجمہ:’’محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ آپ کے ساتھ ہیں وہ کفار پر سخت آپس میں رحمدل ہیں۔‘‘ دوسری جگہ فرماتا ہے:﴿لِلْفُقَرَاءِ الْمُهَاجِرِينَ الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِنْ دِيَارِهِمْ وَأَمْوَالِهِمْ يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِنَ اللّٰهِ وَرِضْوَانًا وَيَنْصُرُونَ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ أُولَئِكَ هُمُ الصَّادِقُونَ(الحشر:)’’ان غریب مہاجرین کے لئے جو اپنے گھروں اور مالوں سے نکالے گئے وہ اللہ کا فضل اور اس کی رضا تلاش کرتے ہیں،اور اللہ اور اس کے رسول(کے دین کی)مدد کرتے ہیں،یہی لوگ سچے ہیں۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں مہاجرین و انصار کا ذکر کیا ہے اور پھر ان کے متبعین کی تعریف کی ہے۔اور ان کے بعد آنے والوں کے لئے رضامندی کا ذکر ہے جب کہ ان کی مخالفت کرنے والوں ان کی راہ چھوڑ کر کوئی دوسرا راستہ اختیار کرنے والوں کے لئے عذاب کی وعید سنائی ہے۔فرمایا ہے: ﴿وَمَنْ يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَى(النساء:115) ترجمہ:’’جس نے ہدایت واضح ہونے کے بعد رسول کی مخالفت کی۔‘‘ لہٰذا صحابہ نے جو کچھ نقل کیا ہے اس میں ان کی اتباع کرنا لازم ہے۔ان کے عمل میں انکی پیروی کرنا انکے لئے استغفار کرنا واجب ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتاہے: ﴿وَالَّذِينَ جَاءُوا مِنْ بَعْدِهِمْ(الحشر:10) ترجمہ:’’اور جو لوگ ان کے بعد آئےقدیم و جدید تمام اہل کلام نے اسی معنی کی تائید کی ہے()یعنی سلف سے مراد صحابہ و تابعین کا مذہب مراد لیا ہے۔ بیجوری شرح جوھرة التوحید صفحہ ۱۱۱ پر لکھتے ہیں سلف سے مراد ہے جو لوگ پہلے گزرے چکے ہیں انبیاء،صحابہ،تابعین،تبع تابعین،
Flag Counter