Maktaba Wahhabi

99 - 195
زِیْنَۃُ حَیَاۃِ الْکُفَّارِ فِیْ ضَوْءِ الْقُرْآنِ کافروں کی دنیاوی شان و شوکت قرآن مجید کی روشنی میں مسئلہ 58:کافروں کو دنیا میں عددی اکثریت اور مادی ترقی دینے کا مقصد انہیں دنیا اور آخرت میں مبتلائے عذاب کرنا ہے۔ ﴿فَلاَ تُعْجِبْکَ اَمْوَالُہُمْ وَلَآ اَوْلَادُہُمْ ط اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُعَذِّبَہُمْ بِہَا فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَ تَزْہَقَ اَنْفُسُہُمْ وَہُمْ کٰفِرُوْنَ﴾(55:9) ’’اے نبی!کافروں کے مال اور اولاد تجھے کسی دھوکے میں مبتلانہ کرنے پائیں(اس لئے کہ)اللہ تعالیٰ یہ چاہتا ہے کہ اسی مال کے ذریعہ انہیں دنیاکی زندگی میں مبتلائے عذاب کرے اور جب جان دیں تو حالت کفر میں ہی دیں(تاکہ آخرت میں بھی مبتلائے عذاب ہوں)‘‘(سورۃ التوبہ،آیت نمبر55) مسئلہ 59:کفار کے بعض اچھے اعمال کے صلہ میں اللہ تعالیٰ انہیں دنیا میں مال و دولت،شان و شوکت،عیش و آرام مہیا فرمادیتے ہیں تاکہ آخرت میں وہ سیدھے جہنم میں جائیں۔ ﴿وَ یَوْمَ یُعْرَضُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا عَلَی النَّارِ ط اَذْہَبْتُمْ طَیِّبٰتِکُمْ فِیْ حَیَاتِکُمُ الدُّنْیَا وَ اسْتَمْتَعْتُمْ بِہَا ج فَالْیَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْہُوْنِ بِمَا کُنْتُمْ تَسْتَکْبِرُوْنَ فِی الْاَرْضِ بِغَیْرِ الْحَقِّ وَ بِمَا کُنْتُمْ تَفْسُقُوْنَ﴾(20:46) ’’اور جس روز کافر آگ کے سامنے لا کھڑے کئے جائیں گے تو ان سے کہا جائے گا تم اپنے
Flag Counter