Maktaba Wahhabi

7 - 195
آدمی کو کس کس سے اظہار بیزاری،اظہار نفرت یا اظہار دشمنی کرنا چاہئے۔’’ اَلْوَلاَء‘‘ کی طرح ’’اَلْبَرَاء‘‘ بھی بڑا جامع لفظ ہے اس کی ترجمانی کے لئے ہم نے ’’دشمنی ‘‘کا لفظ منتخب کیاہے جو کہ دوستی کا متضاد ہے یہاں یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ اس دشمنی سے مراد وہ دشمنی نہیں جو ہمارے ہاں دو روایتی دشمنوں کے درمیان پائی جاتی ہے یعنی ایک دوسرے کو دیکھتے ہی حملہ آور ہوجانا یامارنے مرنے پر تل جانا بلکہ اس سے مراد نفرت اور بیزاری کی وہ کیفیت ہے جو ایک مومن آدمی کے دل میں اسلام دشمن کافروں کے خلاف ہمیشہ رہنی چاہئے۔عقیدہ البراء کی رو سے اسلام دشمن کفار سے شدید نفرت اور بیزاری کا اظہار کرنا ہر مسلمان پر واجب ہے اور موقع ملنے پر ان کے خلاف جہاد(یعنی قتال)کرناان کی قوت توڑنا اور ان سے ظلم کا بدلہ لینا فرض ہے۔ شریعت اسلامیہ میں عقیدہ ’’اَلْوَلاَء وَالْبَرَاء ‘‘بہت اہمیت رکھتا ہے۔اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ قرآن مجید کی کوئی ایک سورت بلکہ کوئی ایک صفحہ ایسا نہیں جس میں ’’اَلْوَلاَء وَالْبَرَاء ‘‘ کے بارے میں احکام نہ دئیے گئے ہوں یا کسی نہ کسی طرح ’’اَلْوَلاَء وَالْبَرَاء ‘‘ کا تذکرہ نہ کیاگیاہو۔قرآن مجید کی ابتداء سورہ فاتحہ سے ہوتی ہے جس میں صرف سات آیات ہیں لیکن اس سورۃمیں بھی ’’ولاء‘‘ اور ’’براء‘‘ کا مضمون بھرپور انداز میں موجود ہے۔اس سورت میں اہل ایمان کو انبیاء،شہداء،متقین اور صالحین کے راستہ پر چلنے اور مغضوب اور گمراہ لوگوں کے راستے سے بچنے کی دعا سکھائی گئی ہے۔قرآن مجید کا اختتام سورہ و الناس پرہوتا ہے جو صرف چھ آیات پر مشتمل ایک چھوٹی سی سورت ہے وہ بھی ولاء اوربراء کے مضمون سے خالی نہیں۔اس سورۃ میں اللہ تعالیٰ نے خبیث اور شریر جنوں اور انسانوں سے پناہ مانگنے کی تعلیم دی ہے۔اس سے بھی تعجب کی بات یہ ہے قرآن مجید کی مختصر ترین سورت ’’سورہ الکوثر‘‘ ہے جو صرف تین آیات پر مشتمل ہے اس میں بھی یہ مضمون پوری شدت کے ساتھ موجود ہے جس میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو کوثر کی نعمت عطا فرماکر اللہ تعالیٰ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے زبردست محبت کا اظہار فرمایا ہے۔اوراِنَّ شَانِئَکَ ہُوَ الْاَبْتَرُ فرماکر کفار اور مشرکین سے زبردست نفرت اوردشمنی کا اظہار فرمایا ہے۔ قرآن مجید کی بعض سورتیں توساری کی ساری عقیدہ اَلْوَلاَء وَالْبَرَاء پر مشتمل ہیں مثلاً سورۃ التوبہ،سورۃ الممتحنہ،سورۃ المنافقون سورۃالکافرون اور سورۃ اللہب جبکہ بعض سورتوں کا بیشتر مضمون اس عقیدہ پر مشتمل ہے مثلاً سورہ الانفال،سورہ العنکبوت،سورہ الفتح،سورہ محمد،سورہ
Flag Counter