Maktaba Wahhabi

157 - 195
میرا بازو ہے تو ہی میرا مددگار ہے تیری توفیق سے ہی میں چلتا پھرتا ہوں،تیری مدد سے ہی حملہ کرتا ہوں اور تیرے سہارے پر ہی لڑتا ہوں۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ 3 عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ رَضی اللّٰه عنہ قَالَ قُلْنَا یَوْمَ الْخَنْدَقِ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ھَلْ مِنْ شَیْئٍ نَقُوْلُہٗ فَقَدْ بَلَغِتِ الْقُلُوْبُ الْحَنَاجِرَ،قَالَ:نَعَمْ((أَللّٰہُمَّ اسْتَرْ عَوْرَاتِنَا وَ اٰمِنْ رَوْعَاتِنَا))قَالَ فَضَرَبَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ وُجُوْہَ اَعْدَائِہٖ بِالرِّیْحِ فَہَزَمَہُمُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ بِالرِّیْحِ۔رَوَاہُ اَحْمَدُ [1] (صحیح) حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں خندق کے دن ہم نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!کیا کوئی ایسی چیز ہے جسے ہم(ان حالات میں)پڑھیں کیونکہ(خوف اور گھبراہٹ کی وجہ سے لوگوں کے)کلیجے حلق کو آگئے ہیں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’ہاں(کہو)یا اللہ!ہمارے عیوب ڈھانپ لے اور ہمیں گھبراہٹ سے امن دے۔‘‘ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ(اس کے بعد)اللہ تعالیٰ نے(تیز)ہوا کے ذریعہ دشمنوں کے منہ پھیر دیئے اور اس ہوا کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے دشمنوں کو شکست دے دی۔اسے احمد نے روایت کیا ہے۔ 4 عَنْ اَبِیْ مُوْسٰیص اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ اِذَا خَافَ مِنْ رَجُلٍ اَوْ مِنْ قَوْمٍ قَالَ((أَللّٰہُمَّ اِنَّا نَجْعَلُکَ فِیْ نُحُوْرِہِمْ وَ نَعُوْذُبِکَ مِنْ شُرُوْرِہِمْ))رَوَاہُ اَحْمَدُ وَ اَبُوْدَاؤٗدَ[2] حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی آدمی یا کسی قوم سے خوف محسوس کرتے تو فرماتے ’’یا اللہ!ہم کفار کے مقابلے میں تجھے آگے کرتے ہیں اور ان کے شر سے تیری پناہ مانگتے ہیں۔‘‘ اسے احمد اور ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ وضاحت:ایک اور دعا مسئلہ نمبر197کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔
Flag Counter