Maktaba Wahhabi

153 - 257
بعض لوگ کرتے ہیں؟ اور کیا بلند آواز سے ذکر کرنا مسنون ہے یا آہستہ سے؟ جواب: پنجوقتہ نمازوں اور نماز جمعہ سے سلام پھیرنے کے بعد بلند آواز سے ذکر کرنا مسنون ہے جیسا کہ صحیحین میں عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ عہد نبوی میں لوگ فرض نماز سے سلام پھیرنے کے بعد بلند آواز سے ذکر کرتے تھے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں لوگوں کے ذکر کی آواز سن کر یہ جان لیتا تھا کہ نماز ختم ہو چکی ہے۔ رہا اجتماعی طور پر اس طریقہ سے ذکر کرنا کہ شروع سے آخر تک ہر شخص اپنی آواز دوسرے کی آواز سے ملا کر رٹ لگائے تو اس کی کوئی اصل نہیں بلکہ یہ کام بدعت ہے مشروع یہ ہے کہ سب لوگ اللہ کا ذکر کریں مگر شروع میں یا آخر میں آواز کو ملانے کا قصد نہ ہو۔واللہ ولی التوفیق۔ سوال نمبر76: کوئی شخص بھول کر نماز میں بات کر لے تو کیا اس کی نماز باطل ہو جائے گی؟ جواب: اگر کوئی شخص بھول کر یا جہالت ولاعلمی کی بنا پر نماز میں بات کر لے تو اس سے اس کی نماز باطل نہیں ہو گی خواہ فرض نماز ہو یا نفل اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ "رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا ۚ "(سورۃ البقرۃ:286)
Flag Counter