Maktaba Wahhabi

22 - 49
زبان بولنا،لباس میں انکی نقل اتارنا اور کھانے پینے میں انکے طور وطریقے اختیار کرنا وغیرہ ۔ (۲)ان کے علاقوں میں اقا مت اختیا ر کرنا یعنی کفار کے علاقوں میں مستقل اقامت اختیار کرلینا اور مسلمانوں کے علاقوں میں سکونت پذیر ہونے سے گریز کرنا بھی ان سے محبت کی دلیل ہے ۔ حالانکہ محض اپنے دین کے تحفظ کے خاطر کفار کے علاقوں سے بچ نکلنا اور مسلمانوں کی سرزمین میں سکونت اختیار کرنا ایک شرعی مطلوب ہے ۔بلکہ اس عظیم الشان مقصد کے حصول کیلئے ہجرت کرنا ہر مسلمان کا شرعی فریضہ ہے ،کیونکہ سرزمینِ کفر میں سکونت پذیر ہونا کفار سے محبت کی دلیل ہے ۔ یہی و جہ ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے ایک مسلمان کا اگر وہ ہجرت پر قادر ہو ،کفار کے درمیان رہنا حرام قرار دیا ہے ۔ چنانچہ قرآن پاک میں ارشاد ہے: [اِنَّ الَّذِيْنَ تَوَفّٰىھُمُ الْمَلٰۗىِٕكَةُ ظَالِمِيْٓ اَنْفُسِهِمْ قَالُوْا فِيْمَ كُنْتُمْ ۭقَالُوْا كُنَّا مُسْتَضْعَفِيْنَ فِي الْاَرْضِ ۭقَالُوْٓا اَلَمْ تَكُنْ اَرْضُ اللّٰهِ وَاسِعَةً فَتُھَاجِرُوْا فِيْھَا ۭفَاُولٰۗىِٕكَ مَاْوٰىھُمْ جَهَنَّمُ ۭوَسَاۗءَتْ مَصِيْرًا 97؀ۙ اِلَّا الْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاۗءِ وَالْوِلْدَانِ لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ حِيْلَةً وَّلَا يَهْتَدُوْنَ سَبِيْلًا 98؀ۙ][1]
Flag Counter