((لَا تَحَاسَدُوا،وَلَا تَنَاجَشُوا،وَلَا تَبَاغَضُوا،وَلَا تَدَابَرُوا،وَلَا يَبِعْ بَعْضُكُمْ عَلَى بَيْعِ بَعْضٍ،وَكُونُوا عِبَادَ اللّٰهِ إِخْوَانًا الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ،لَا يَظْلِمُهُ وَلَا يَخْذُلُهُ،وَلَا يَحْقِرُهُ التَّقْوَى هَاهُنَا» وَيُشِيرُ إِلَى صَدْرِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ «بِحَسْبِ امْرِئٍ مِنَ الشَّرِّ أَنْ يَحْقِرَ أَخَاهُ الْمُسْلِمَ،كُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ حَرَامٌ،دَمُهُ،وَمَالُهُ،وَعِرْضُهُ))
’’ایک دوسرے سے حسد نہ کرو،محض دھوکا دینے کی خاطر بھاؤ نہ چڑھاؤ۔ کسی سے بغض و عداوت نہ رکھو،اورایک دوسرے سے اعراض نہ کرو،کسی کے سودے پر سودا نہ کرو۔ اللہ کے بندو بھائی بھائی بن جاؤ۔ مسلمان مسلمان کا بھائی ہے،نہ اس پر ظلم کرے،نہ اسے بے یار و مددگار چھوڑے،نہ اسے حقیر سمجھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار اپنے سینے کی طرف اشارہ کرکے فرمایا: تقویٰ تو یہاں ہے۔ آدمی کے برے ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر سمجھے۔ ہر مسلمان کا دوسرے مسلمان پر اس کا خون،اس کا مال اور اس کی عزت حرام ہے۔‘‘[1]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((المُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ المُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ))
’’مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔‘‘[2]
((سِبَابُ المُسْلِمِ فُسُوقٌ،وَقِتَالُهُ كُفْرٌ))
’’مسلمان کو گالی دینا گناہ اور اس سے لڑائی کرنا کفر ہے۔‘‘[3]
|