M Wahhabi
Home
(current)
Deobandi Books
Brailvi Books
Options
Action 1
Action 2
Logout
ڈھونڈیں
Maktaba Wahhabi
14
- 288
فہرست مضامین
×
مضمون تلاش کریں
پیش لفظ
کتاب کی تیاری میں پیشِ نظر باتیں:
خاکہ ٔکتاب:
شکر و دُعا:
مبحثِ اوّل نمازِ با جماعت کے فضائل
تمہید:
۔۱۔ مسجد کے ساتھ معلّق دل والے کے لیے عرشِ عظیم کا سایہ
۔۲۔ نمازِ باجماعت کے لیے مسجد جانے کے فضائل
ا:مسجد کی طرف اُٹھنے والے قدموں کے نشانات کا تحریر کیا جانا:
ب:قدموں کے نشانات کا مسجد سے واپسی پر بھی لکھا جانا:
ج:مسجد کی طرف[پیدل جانے] کو لکھنے میں مقرّب فرشتوں کا تکرار کرنا:
د:اس عمل کا موت و حیات کے باعافیت ہونے کا ایک سبب ہونا:
ہ:اس عمل کا گناہوں کے مٹنے اور بلندیٔ درجات کا ایک سبب ہونا:
[ الرباط ] سے مراد:
و:با جماعت نماز سے واپسی پر گناہوں کا مٹنا اور درجات بلند ہونا:
ز:پاک صاف ہو کر فرض نماز کی خاطر نکلنے والے کا احرام والے حاجی کی مانند اجر:
ح:اللہ تعالیٰ کا مسجد کی طرف روانہ ہونے والے کے لیے ضامن ہونا:
ط:نماز کے لیے جانے والے کا گھر پلٹنے تک حالتِ نماز میں ہونا:
ی:مسجد کی طرف آنے جانے کا[جہاد فی سبیل اللہ] سے ہونا:
ک:تاریکیوں میں بار بار مسجد جانے پر روزِ قیامت کامل نور کی بشارت:
۔۳۔ مسجد میں آنے والے کا اللہ تعالیٰ کا مہمان بننا
۔۴۔ نماز کی خاطر مسجد آنے والے کے لیے اللہ تعالیٰ کی بشاشت
۔۵۔ جماعت والی مسجد میں مومن کا اللہ تعالیٰ کی سپرداری میں ہونا
۔۶۔ نماز کے انتظار کی فضیلت
۔۷۔ پہلی صفوں کے فضائل
۔ا۔ صفِ اوّل کا فرشتوں کی صف جیسا ہونا
۔ب۔ اللہ تعالیٰ اور فرشتوں کا پہلی صفوں پر درُود
تینوں احادیث کے حوالے سے سات باتیں:
۔ج۔ پہلی اور دوسری صف پر نبیٔ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کا درود
۔۸۔ صفوں کی دائیں جانب کی فضیلت
۔۹۔ نمازِ با جماعت سے اللہ تعالیٰ کا خوش ہونا
۔۱۰۔ امام کے ساتھ[آمین] کہنے کے فضائل
۔۱۱۔ کامل وضو کے ساتھ نمازِ باجماعت ادا کرنے پر گناہ معاف
۔۱۲۔ نمازِ باجماعت کی منفرد نماز پر فضیلت
دونوں حدیثوں میں تطبیق:
نمازِ باجماعت کی برتری کے اسباب:
۔۱۳۔ نمازِ باجماعت کا بندے کو شیطان سے محفوظ کرنا
۔۱۴۔ نمازیوں کی تعداد میں اضافے سے نمازِ باجماعت کی فضیلت میں اضافہ
۔۱۵۔ قلیل تعداد کی جماعت کا کثیر تعداد کی انفرادی نماز سے افضل ہونا
۔۱۶۔ تکبیرِ تحریمہ کے ساتھ چالیس دن با جماعت نماز سے دو باتوں سے نجات
۔۱۷۔ با جماعت عشاء،فجر اور عصر کے فضائل
۔ا۔ با جماعت عشاء اور فجر کی فضیلت جاننے پر لوگوں کا رینگ کر آنا
۔ب۔ با جماعت عشاء وفجر کا ساری رات کے قیام کی مانند ہونا
با جماعت عشاء و فجر کی پوری رات کے قیام پر فوقیت:
کیا با جماعت نمازِ فجر با جماعت نمازِ عشاء سے افضل ہے؟
۔ج۔ نمازِ فجر کے لیے اوّلین جانے والے کے لیے عَلم بردار فرشتے کی رفاقت
۔د۔ با جماعت نمازِ فجر سے اللہ تعالیٰ کی سپرداری میں آنا ۔ہ۔ با جماعت نمازِ فجر ادا کرنے والے سے تعرّض <mfnote> پر شدید وعید ۔و۔ اس پیش کش سے لاپرواہی پر شدید وعید
۔ز۔ با جماعت فجر کے بعد اشراق تک مسجد میں ذکر کا عظیم ثواب
مذکورہ بالا احادیث کے حوالے سے گیارہ باتیں:
۔ح۔ رات اور دن کے فرشتوں کا فجر و عصر میں اجتماع ۔ط۔ با جماعت فجر و عصر والوں کے لیے فرشتوں کی شفاعت
باجماعت فجر و عصر والوں کے لیے فرشتوں کی شفاعت کے متعلق روایت:
تینوں روایات کے متعلق پانچ باتیں:
۔ی۔ با جماعت فجر و عصر کا دیدارِ الٰہی کے اسباب میں سے ہونا
حدیث شریف کے حوالے سے دو باتیں:
مبحثِ دوم نمازِ باجماعت کی فرضیّت
تمہید:
۔۱۔ رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرنے کا حکمِ ربانی
۔۲۔ حالتِ خوف میں نمازِ باجماعت کا حکمِ ربانی
۔۳۔ نمازِ باجماعت ادا کرنے کا حکمِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
نماز باجماعت کے متعلق حکمِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے دو باتیں:
۔۴۔ اذان کے بعد مسجد سے نکلنے کی ممانعت
اس بارے میں ایک قصہ:
۔۵۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا متعدد عذروں کے باوجود جماعت چھوڑنے کی اجازت نہ دینا
۔۶۔ بلاعذر جماعت سے پیچھے رہنے والے کی نماز کا نہ ہونا
۔۷۔ نمازِ باجماعت سے پیچھے رہنے کا منافقین کی ایک علامت ہونا
مذکورہ بالا احادیث وآثار کے حوالے سے چار باتیں:
۔۸۔ نمازِ باجماعت سے خالی جگہ رہنے والوں پر شیطان کا تسلّط
حدیث کے حوالے سے دو باتیں:
۲:حدیث سے باجماعت نماز کی فرضیّت پر استدلال:
۔۹۔ جماعت چھوڑنے سے دلوں پر مہر اور غافل لوگوں میں سے ہونے کی وعید
حدیث کے حوالے سے دو باتیں:
ب:حضرت عائشہ اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہما کے تائیدی بیانات:
۔۱۰۔ جماعت سے پیچھے رہنے والوں کو گھروں سمیت جلانے کا مصمّم ارادہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
ان روایات کے حوالے سے آٹھ باتیں:
۔۱۱۔ نمازِ باجماعت کے لیے دعوت قبول نہ کرنے والوں کا بُرا انجام
ان آیتوں کے حوالے سے تین باتیں:
ب:باجماعت نماز ترک کرنے پر وعید:
ج:جمعہ وجماعت سے غائب رہنے والے کے متعلق ابن عباس رضی اللہ عنہما کا قول:
مبحثِ سوم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور سلف صالحین کا نمازِ باجماعت کے لیے اہتمام
تمہید:
۔ا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا باجماعت نماز کے لیے اہتمام
۱:نمازِ فجر کے ضیاع کے ڈر سے سونے کی خاطر پڑاؤ نہ ڈالنا: ۲:پڑاؤ ڈال کر سونے سے پیشتر صحابہ کو جگانے کی ذمہ داری سونپنا:
مذکورہ بالا روایات کے حوالے سے دو باتیں:
حدیث کے حوالے سے چھ باتیں:
اس واقعہ کے حوالے سے پانچ باتیں:
۔ب۔ سلف صالحین کا باجماعت نماز کے لیے اہتمام
۱:کثرتِ ثواب کی خاطر مسجد سے دور رہائش رکھنا:
۲:باجماعت نماز کی خاطر نکلنے میں سُرعت:
۳:کشتی میں باجماعت نماز کا اہتمام کرنا:
۴:سلف صالحین کا باجماعت نماز پر مداوَمت کرنا:
۵:دولہا کا شادی والی رات کی جماعتِ فجر میں حاضر ہونا:
۶:باجماعت عشاء وفجر کی خاطر علاج چھوڑنا:
۷:بیمار لوگوں کی باجماعت نمازوں میں شرکت:
ا:بیمار صحابہ کی دو آدمیوں کے سہارے باجماعت نماز میں شمولیت:
ب:حالتِ بخار میں باجماعت نماز میں شمولیت کی دعا:
ج:شدید فالج میں دو آدمیوں کے سہارے مسجد آنا:
د:بیماری اور بارش میں اٹھا کر مسجد لے جانے کا حکم دینا:
ہ:اذان سننے پر حالتِ نزع میں مسجد پہنچنا:
۸:قتل کیے جانے کے خدشے کے باوجود مسجد جانا:
۹:نمازِ باجماعت کے انتظار میں مسجد میں مرنے کی تمنّا:
۱۰:ایک مسجد میں باجماعت نماز فوت ہونے پر دوسری مسجد میں جانا:
۱۱:باجماعت نماز رہ جانے پر شدید حزن وملال:
۱۲:باجماعت نماز فوت ہوجانے پر آئندہ نماز تک عبادت کرنا:
۱۳:بیٹے کو مسجد سے چمٹے رہنے کی تلقین:
۱۴:باجماعت نماز میں شمولیّت میں تاخیر پر بیٹے کی باز پُرس:
۱۵:باجماعت نماز سے پیچھے رہنے پر بیٹے کی تادیب:
۱۶:باجماعت عشاء وفجر کی حفاظت کی مرض الموت میں تلقین:
۱۷:با جماعت نماز میں لوگوں کی حاضری کے لیے مسلمان حُکّام کا اہتمام:
ب:فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کے حوالے سے پانچ واقعات:
ج:امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کا روزانہ نمازِ فجر کے لیے لوگوں کو جگانا:
د:امیرِ مکہ کا جماعت سے پیچھے رہنے والے کی گردن اڑانے کا اعلان:
مذکورہ بالا آٹھ واقعات کے حوالے سے بارہ باتیں:
۱۸:کسی بھی مسلمان کے نماز سے پیچھے نہ رہنے کے متعلق دشمن کی گواہی:
مبحثِ چہارم نمازِ باجماعت کے بارے میں علمائے اُمت کا موقف
۔۱۔ حنفی علماء کا موقف
۔۱۔ حنفی علمائے کرام کے اقوال
ب:علامہ ابوبکر کاسانی <mfnote> کا قول:
ج:علامہ برہان الدین مرغینانی <mfnote> کا قول:
د:علامہ ابوالفضل عبد اللہ موصلی <mfnote> کا قول:
ہ:علامہ ابومحمد منجی <mfnote> کی رائے:
ح:علامہ عینی <mfnote> کے نقل کردہ حنفی علماء کے اقوال:
۔۲۔ حنفی علماء کے اقوال سے معلوم ہونے والی تیرہ باتیں
۔ب۔ مالکی علماء کا موقف
۔۱۔ مالکی علمائے کرام کے اقوال
۔۲۔ مالکی علماء کے اقوال سے معلوم ہونے والی دو باتیں
۔ج۔ شافعی علماء کا موقف
۔۱۔ شافعی علمائے کرام کے اقوال
۔۲۔ شافعی علماء کے اقوال سے اخذ کردہ آٹھ نتائج ۔ا۔
۔د۔ حنبلی علماء کا موقف
۔۱۔ حنبلی علمائے کرام کے اقوال
۔۲۔ حنبلی علمائے کرام کے اقوال سے اخذ کردہ دس نتائج:
۔ہ۔ اہلِ ظاہر کا موقف
۱:اہلِ ظاہر میں سے دو علماء کے اقوال:
۲:دونوں علماء کے اقوال سے معلوم ہونے والی چار باتیں:
۔و۔ بعض اکابر علمائے امت کا موقف
۔ا۔ امت کے بعض اکابر علمائے کرام کے اقوال:
ا:امام ابراہیم بن یزید <mfnote> رحمہ اللہ کا قول:
۔۲۔ اکابر علمائے امت کے اقوال سے اخذ کردہ نو نتائج:
۔ز۔ بلادِ مقدّسہ کے علماء کا موقف
۔۱۔ بلادِ مقدسہ کے علمائے کرام کے فتاویٰ:
ا:سعودی دائمی مجلس برائے علمی تحقیقات وافتاء:
۔۲۔ بلادِ مقدّسہ کے علمائے کرام کے فتاویٰ سے ماخوذ چودہ باتیں:
تنبیہات
ا:مرد حضرات کے لیے:
ب:قابلِ احترام خواتین کے لیے:
حرفِ آخر
ا:کتاب کا خلاصہ:
ب:اپیل:
مراجع ومصادر
کتاب کی معلومات
×
Book Name
نماز باجماعت کی اہمیت
Writer
پروفیسر ڈاکٹر فضل الٰہی
Publisher
دار النور اسلام آباد
Publish Year
2011ء
Translator
Volume
Number of Pages
288
Introduction