Maktaba Wahhabi

27 - 94
غسل اور اس کا طریقہ 1۔غسل کا لغوی معنی: 1۔’’الْغُسْلُ‘‘ یہ ’’غَسَلَ یَغْسِلُ ‘‘سے مصدر ہے جس کا مطلب ہے دھونا ، چنانچہ(1) ’’غَسلُ الْأَعْضَائِ‘‘ اعضاء کو اچھی طرح دھونے کو کہتے ہیں ، اور (2) ’’اغْتَسَلَ بِالْمَائِ‘‘ وہ پانی کے ساتھ نہایا اوراس نے غسل کیا، اور(3)’’غَسْلُ الشَّیْئِ‘‘ پانی سے میل کچیل کو دور کرنا ، اور(5) ’’الْغَسَّالَۃُ ‘‘ کپڑے دھونے والی مشین کو کہتے ہیں، اور (6)’’الْغَسَّالُ ‘‘ دھوبی کو کہا جاتا ہے۔ 2۔غسل کا اصطلاحی معنی: جَرْیَانُ الْمَائِ عَلَی الْأَعْضَائِ بِالدَّلْکِ …اعضاء جسم پر پانی بہانا اورنظافت کے لیے انھیں ملنا۔ 3۔غسل کا طریقہ: 1…بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت دعا پڑھنا: سیّدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ (( کَانَ النَّبِی صلي اللّٰه عليه وسلم إِذَ دَخَلَ الْخَلَائَ قَالَ : اللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَعُوْذُبِکَ مَِن الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ )) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو کہتے : ((اللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَعُوْذُبِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ۔))[1] ’’اے اللہ میں تیری پناہ میں آتا ہوں ناپاک جنوں اور ناپاک جنیوں سے ۔‘‘
Flag Counter