Maktaba Wahhabi

62 - 67
امام ابن العربی عارضۃ الاحوذی میں فرماتے ہیں:" قربانی کی فضیلت میں واردکوئی بھی روایت صحیح نہیں ہے(دیکھیے:عارضۃ الاحوذی (6/22/))" علامہ مبارکپوری نےبھی تحفۃ الاحوذی میں ان کی تائیدکی ہے(دیکھیے:تحفۃ الاحوذی (5/75))۔ قیمتی اورموٹاجانور: متعدد صحیح احادیث میں اس بات کی صراحت موجودہےکہ موٹا، تازہ، تندرست اوربےعیب جانورکی قربانی مستحب ہے،اسی طرح اس کی دیکھ ریکھ اوراسےکھلاپِلا کرتندرست اورموٹاکرنامستحب ہے۔ اندھا، لنگڑا اورنہایت ہی دبلے پتلےجانورکی قربانی درست نہیں ہے۔(دیکھیے:ابوداؤد:ضحایا/6(2802)اور ابن ماجۃ:اضاحی /6 و 8(3142۔3144)وغیرہ ) عوام میں بعض ضعیف احادیث کی بنیادپرمشہورہے کہ موٹےجانورکی قربانی کی حکمت یہ ہےکہ یہ بروزقیامت پُل صراط پرسواری کاکام دیں گے، حن میں سےایک مندرجہ ذیل ہے: 1 –"استفرهواضحاياكم فإنهامطاياكم على الصراط""عمدہ جانورکی قربانی کروکیونکہ یہ پُل صراط پرتمہاری سواری ہوں گے" دیلمی نےاسے بطریق(عبد اللّٰه بن المبارك عن يحيى عن أبيه عن أبي هريرة)روایت کیاہے(مسند الفردوس رقم(267))اورامام الحرمین نے نھایۃ اوروسیط میں"عظِّموا"کے لفظ کے ساتھ نقل کیاہے، یعنی"جانورکوموٹا کرو"(دیکھیے:المقاصد الحسنۃ للساخوی(رقم108 ص14))۔ یہ روایت نہایت ہی ضعیف ہے کیونکہ اس کےراوی یحیی بن عبداللہ ضعیف ہیں (دیکھیے:لسان المیزان(5231))امام عجلونی کشف الخفامیں لکھتے ہیں:"رواه الديلمي بسند ضعيف
Flag Counter