Maktaba Wahhabi

23 - 67
علامہ ابن عثیمین رحمہ الله ایک سوال کےجواب میں فرماتے ہیں: " لوفعل الإنسان هذاأى أخذمن شعره أوظفره أوبشرته شيئًا على وجه العمدفإنه لايمنع من الأضحية , لكنه يكون عاصيًا لرسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم إذاأخذهذامتعمّدًا " " اگرکسی نےجان بوجھ کراپنےبال یاناخن یاچمڑاکاٹاہےتووہ قربانی کرنے سےنہیں رکےگاالبتہ اگرجان بوجھ کرکیاہےتووہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کےفرمان سےروگردان ہوگا " *********** قربانی کاجانور قربانی کےجانورکوموٹاتازہ کرنامستحب ہے، اندھے، لنگڑے،سینگ ٹوٹے ہوئے، نہایت ہی بیمار،اوراتنالاغرکہ اس کی ہڈی میں کوئی لذّت ہی نہیں جیسےجانوروں کی قربانی جائز نہیں ہے، اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: " أربع لاتجوزفي الضحايا:العوراء البين عورها, والمريضة البين مرضها, والعرجاءالبين ضلعها, والكبيرة التي لاتنقي"(أحمد(4/300)أبوداؤد:الأضاحي /6(2802)ترمذي:الأضاحي /5(1497)نسائي:(4369)ابن ماجه:الأضاحي /(3144)شیخ البانی نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے، دیکھیے:ارواء الغليل (1148)) " چارقسم کےجانوروں کی قربانی جائز نہیں ہے:ایساکاناجس کاکاناپن ظاہر ہو،ایسابیمارجس کامرض عیاں ہو، ایسا لنگڑا جس کالنگڑاپن ظاہرہو، اوراتنا لاغر کہ اس کی ہڈی نمایاں ہوجائے " بکری، خصی یادیگرجانوروں میں مسنّہ(یعنی جس کےدودھ کےاگلے دودانت ٹوٹ کرنکل آ‎ئے ہوں)کی قربانی ہوگی اگرایساجانورنہ ملےتوبھیڑ کےایک سال کےبچےکی قربانی کرسکتے ہیں، اللہ کے رسول ‎ صلی اللہ علیہ وسلم نےارشاد فرمایا:" لاتذبحواإلامسنة,إلاأن تعسرعليكم فتذبحوا جذعة من
Flag Counter