Maktaba Wahhabi

353 - 516
ہو۔اگر محرم میسر نہ ہوتو اسے کسی بھی بااعتماد شخص کے حوالے کیا جاسکتا ہے۔ حق پرورش کے موانع کا بیان حق پرورش کی راہ میں حائل رکاوٹوں میں سے ایک رکاوٹ غلامی ہے، لہذا جب تک کوئی غلام ہے اگرچہ غلامی ناقص ہی کیوں نہ ہو،وہ پرورش کرنے کی اہلیت نہیں رکھتا کیونکہ پرورش کرنا ایک قسم کی سرپرستی ہے اور غلامی کی وجہ سے کوئی سرپرست نہیں ہوسکتا۔علاوہ ازیں وہ ہمہ وقت اپنے آقا کی خدمت میں مشغول رہتا ہے،نیز اس کے تمام منافع مالک کی کھیت میں ہوتے ہیں۔ان وجوہ کی بنا پر غلام پرورش کرنے کا اہل نہیں۔ (1)۔فاسق وفاجر شخص بھی پرورش کرنے کا اہل نہیں کیونکہ وہ قابل اعتماد نہیں۔علاوہ ازیں بچے کے ایسے شخص کی سرپرستی میں رہنے سے اس کا دینی نقصان ہے ۔وہ اس کی تربیت غلط انداز سےکرے گا اور اسے اپنے طریقے پر لگائے گا۔ (2)۔کوئی کافر مسلمان بچے کا سرپرست نہیں ہوسکتا کیونکہ وہ فاسق سے بھی زیادہ غیر مستحق ہے ،لہذا اس کی طرف سے پہنچنے والا نقصان بھی زیادہ ہوگا۔وہ بچے کو کفریہ تعلیم وتربیت دے کر اسے اسلام سے خارج کردے گا۔"[1] (3)۔اگر کوئی عورت دوسری جگہ کسی ایسے مرد سے شادی کرلے جو اس بچے کے لیے اجنبی ہے تو وہ بھی اس بچے کی پرورش کی اہل نہیں کیونکہ ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کو،جو بچے کی ماں تھی فرمایا: "أنْتِ أَحَقُّ بِهِ مَا لَمْ تَنْكِحي" " جب تک تو کسی اور شخص سے شادی نہیں کرتی بچے کی تربیت کرنا تیرا ہی حق ہے۔"[2]
Flag Counter