Maktaba Wahhabi

196 - 206
آبِ زمزم: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آب زمزم کاڈول منگوایا، اس سے پیا اور وضو کیا۔ ‘‘(زوائد مسند احمد ۱/۷۶ ح ۵۶۴ وسندہ حسن ) سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آب زمزم کھڑے ہو کر پیا۔‘‘ (صحیح البخاری: ۵۶۱۷) اسی پانی سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معراج والی رات سینہ مبارک چاک کر کے دھویا گیا۔ ( صحیح البخاری: ۳۴۹) اللہ تعالیٰ نے اس پانی میں بڑی برکات رکھی ہیں۔ دیکھئے: زاد المعاد (۴/۴۹۳۔۴۹۴) چشموں کا پانی: اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’ جب موسیٰ حفظہ اللہ نے اپنی قوم کے لئے پانی کی دعا کی تو ہم نے کہا کہ اپنی لاٹھی پتھر پر مارو چنانچہ اس پتھر سے بارہ چشمے پھوٹ پڑے اور (قومِ موسیٰ کے بارہ قبیلوں میں سے) ہر قبیلے نے اپنا اپنا گھاٹ جان لیا۔‘‘ ( البقرۃ: ۶۰) نیز فرمایا:’’ بے شک کچھ پتھر ایسے ہیں کہ ضرور پھوٹتی ہیں ان سے نہریں اور یقینا ان میں سے ( کچھ ایسے ہیں کہ ) جب وہ پھٹتے ہیں تو نکل پڑتا ہے ان سے پانی ( چشمے کی صورت میں)۔‘‘ ( البقرۃ: ۷۴) سیلاب کا پانی: اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ’’ کیا انھوں نے دیکھا نہیں کہ ہم پانی کو بنجر زمین کی طرف بہالاتے ہیں جس سے ہم کھیتی پیدا کرتے ہیں تو اسی سے ان کے چوپائے بھی کھاتے ہیں اور وہ خود بھی کھاتے ہیں ۔‘‘ ( السجدۃ: ۲۷)
Flag Counter