Maktaba Wahhabi

162 - 206
کانوں کے اندرونی )سینہ ،کمر، بازؤوں ،پشت ،ٹانگوں ،رانوں ،ہاتھوں اور پاؤں پر اُگے ہوئے بالوں کے احکام جسم پر اُگے ہوئے بالوں کی بعض اقسام کے احکام قرآن وحدیث نے بیان کردیئے ہیں اور بعض کے نہیں بیان کئے یعنی ان سے خاموشی اختیار کی ہے جس چیز سے شریعت نے خاموشی اختیا ر کی ہو (اور دوسرے قرائن سے اس کی نفی بھی نہ ہو رہی ہو تو) اس کا کرنا جائز ہوتا ہے، معلوم ہوا کہ سینہ، کمر اور بازؤوں کے بال کاٹنا اور مونڈنا جائز ہیں۔ واللّٰه اعلم بالصواب! ناک میں اُگے ہوئے بالوں کو اکھیڑنا: اس کے متعلق بھی شریعت خامو ش ہے ان کا اکھیڑنا بھی جائز ہے ۔ نوٹ: اللہ تعالیٰ نے کسی چیز کو فضول نہیں بنایا، ناک میں اُگے ہوئے بالوں اور اس سے پہلی قسم کے بالوں کے اگانے میں اللہ تعالیٰ کی بڑی حکمتیں ہیں جو شاید ہم پر ( علم نہ ہونے کی وجہ سے )مخفی ہیں، لہٰذا ان کو اپنی حالت میں چھوڑنا ہی بہتر ہے۔ واللّٰه اعلم بالصواب! کنپٹی کے بالوں کے احکام: ۱۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کنپٹی کے چند بال سفید تھے۔ (صحیح البخاری: ۳۵۵۰ وصحیح مسلم: ۲۳۱) ۲۔ جس روایت میں آیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو میں کنپٹیوں کا مسح کیا تھا۔(سنن أبي داود: ۱۲۹ وسنن الترمذی: ۳۴) اس کی سند عبداللہ بن محمد بن عقیل ( ضعیف) کی وجہ سے ضعیف ہے۔
Flag Counter