Maktaba Wahhabi

134 - 206
۹۔ ناک میں اُگے ہوئے بالوں کے احکام ۱۰ کنپٹی کے بالوں کے احکام سرکے بالوں کے احکام: یہ چار قسموں پر مشتمل ہیں: ۱۔ مسلمان مرد کے بالوں کے احکام ۲۔ نومسلم(New Muslim) کے بال ۳۔ بچوں کے بال ۴۔ مسلمان عورت کے بال مسلمان مرد کے بالوں کے احکام: مسلمان مرد کے بال پاک ہیں خواہ وہ زندہ ہو یا مر ا ہوا ،اس کے دلائل درج ذیل ہیں: ۱۔ جب محمدبن سیرین نے عَبِیدہ سے کہا کہ ہمارے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال ہیں، جو ہمیں سیدنا انس یا سیدنا انس کے گھر والوں کی طرف سے پہنچے ہیں، تو عبیدہ نے یہ(سن کر ) فرمایا کہ: ’’لأن تکون عندي شعرۃ منہ أحب إلي من الدنیا وما فیھا‘‘ میرے پاس اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک بال (بھی) ہوتا تو یہ مجھے دنیا وما فیہا سے زیادہ محبوب تھا۔ (صحیح البخاری:۱۷۰) ۲۔ سیدنا ا نس سے روایت ہے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بالوں کو منڈوایا تو سیدنا ابو طلحہ صلی اللہ علیہ وسلم وہ پہلے شخص تھے جنھوں نے آپ کے بالوں کو لیاتھا۔ (صحیح البخاری:۱۷۱) ۳۔ ان دونوں احادیث پر امام بخاری نے یہ باب باندھا ہے: ’’باب الماء الذي یغسل بہ شعر الإنسان ‘‘ باب: اس پانی کے بارے میں جس میں انسان کے بالوں کو دھویا جاتاہے۔ (کتاب الوضوء باب۳۳) حافظ ابن حجر ترجمۃ الباب کی توجیہ بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’أن الشعر طاھر وإلا لماحفظوہ ولا تمنیٰ عبیدۃ أن یکون عندہ شعرۃ واحدۃ منہ ،وإذاکان طاھراً فالماء الذي یغسل بہ طاھر ‘‘
Flag Counter