Maktaba Wahhabi

111 - 206
اذان کا جواب دینا ضروری ہے جیسے مؤذن کہے ویسے ہی سننے والے کو کہنا چاہیے۔ (بخاری:۶۱۱، مسلم:۳۸۳) حي علی الصلاۃ اور حي علی الفلاح کے جواب میں لا حول ولا قوۃ إلا بااللہ کہنا چاہیے۔ (مسلم:۳۸۵) اذان کے مکمل ہونے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنا چاہیے۔(مسلم:۳۸۴) اور أشھد أن لا إلہ إلا اللّٰه وحدہ لا شریک لہ، وأن محمدا عبدہ ورسولہ رضیت باللّٰه ربا وبمحمد رسولا وبالإسلام دینا پڑھنا چاہیے۔ (مسلم:۳۸۶) اور اللھم رب ھذہ الدعوۃ التامۃ والصلوۃ القائمۃ ات محمد الوسیلۃ والفضیلۃ وابعثہ مقام محمود الذی وعدتہ پڑھنی چاہیے۔ (بخاری:۶۱۴) مغرب کی اذان کے وقت یہ کہنا چاہیے۔ (اللھم ان ھذا اقبال لیلک ،و ادبار نھارک، وأصوات دعاتک، فاغفرلي۔ (ابو داود:۵۳۰، حسن) اذان کے بعد مسجد سے نکلنا درست نہیں۔ (مسلم:۶۵۵) امامت کو ن کروائے؟ قوم کی وہ شخص امامت کروائے جو قرآن کریم کا بڑا اور پرانا قاری ہو ۔اگر وہ قرات میں برابر ہوں تو وہ شخص امامت کرائے جو ہجرت کرنے میں اول ہو ۔اگر ہجرت میں برابر ہوں تو بڑی عمر والا امامت کروائے۔ (بخاری:۶۳۱،۶۹۲،مسلم:۶۷۲،۶۷۴) نابینا بھی امامت کروا سکتا ہے۔ (ابو داود:۵۹۵، صحیح) جو شخص کسی قوم کو ملنے کے لیے جائے تو ان کی امامت نہ کرائے بلکہ ان ہی میں سے کوئی شخص امامت کروائے۔ (ابو داود:۵۹۶، حسن) عورت عورتوں کو جماعت کروا سکتی ہے ۔ (ابو داود:۵۹۱،اسنادہ حسن)
Flag Counter