Maktaba Wahhabi

87 - 348
کیونکہ اس میں دو ممنوع کام ہیں،جن کی طرف میں نے اشارہ کیا ہے،مجھے یہ واقعہ بیان کیا گیا کہ ایک عورت کی موت کا وقت آگیا، اس کا باپ اس کی شادی میں رکاوٹ بنتا،ہررشتے کو رد کردیتا،نزع کے وقت اس عورت کے پاس عورتیں تھیں،ان سے کہنے لگی، میرے باپ کو بتا دینا کہ اسے میری طرف سے معافی نہیں ہے،کیونکہ اس نے مجھے ایسے شخص سے نکاح کرنے سے روکا جو مناسب اور اہل تھا۔اس کے بعد وہ فوت ہوگئی۔یہ بہت بڑا معاملہ ہے، انسان کو اس کے لیے خبردار رہنا چاہیے اور جن کا وہ سرپرست ہے۔ان کےبارے اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہیے۔ (ابن عثيمين :نور علي الدرب،:12) 68۔نکاح کا مسنون طریقہ۔ نکاح ایجاب وقبول سے مکمل ہوتا ہے،ایجاب لڑکی کے سر پرست یا وکیل کی طرف سے ہوتا ہے،وہ یہ الفاظ کہتا ہے:میں نےتیرا نکاح کیا،یا تیری شادی کی یا ایسا ہی کوئی اور لفظ۔اور قبول لڑکے یا اس کے وکیل کی طرف سے ہوتا ہے،وہ کہتا ہے:میں نے یہ نکاح قبول کیا یا میں اس پر راضی ہوں،یا ایسا کوئی اور لفظ۔یہ دو عادل گواہوں کی موجودگی میں ہوتا ہے، نیز نکاح سے قبل کسی قسم کے الفاظ دعائیں یا پڑھائی وغیرہ نہ ہو،صرف خطبہ حاجت پڑھنا مستحب ہے، جو کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے یہ خطبہ درج ذیل ہے: ((إنِ الْحَمْدَ للّٰهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ وَنَعُوذُ بِاللّٰهِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَيِّئَاتِ أَعْمَالِنَا مَنْ يَهْدِهِ اللّٰهُ فَلا مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلا هَادِيَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللّٰهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ))
Flag Counter