Maktaba Wahhabi

81 - 348
ہے کہ بہت سارے لوگ کلام کررہے ہیں،حالانکہ صرف ایک آدمی ہوتا ہے،شریعت نے شرمگاہ اور عزت وناموسی کی حفاظت کا خاص اہتمام کیا ہے اوردیگر معاملات کی نسبت ان میں زیادہ احتیاطی تدابیر بتلائی ہیں،ان تمام چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فتویٰ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ انعقاد ونکاح کے سلسلہ میں ٹیلی فون پر ہونے والے ایجاب وقبول اور وکالت پر اعتماد نہ کیا جائے ،تاکہ شرعی مقاصد حاصل ہوسکیں،شرمگاہوں اور عزت وناموس کا مزید تحفظ ہوسکے اور اہل ہوس اپنے مکروفریب کے ذریعہ دھوکہ نہ دے سکیں۔(اللجنة الدائمة:1216) 62۔ہفتے کے دنوں میں سے جس دن چاہیں نکاح کریں۔ پورے ہفتے میں جس دن چاہیں نکاح کرلیں،کوئی حرج نہیں،اور نہ ہی نکاح جمعہ کے دن کے ساتھ خاص ہے،کیونکہ اس پر کتاب وسنت میں کوئی دلیل نہیں،اور نہ ہی کوئی ایسی بات ہے کہ ہفتہ یا اتوار کے دن نکاح کریں گے تو کفار سے مشابہت لازم آئے گی،کیونکہ مذکورہ دونوں دنوں میں نکاح کا انعقاد عید کے مترادف متصور نہیں ہوتا۔ (اللجنة الدائمة:13175) 63۔نکاح میں بھائیوں اور بیٹوں کی گواہی کا حکم۔ بھائی کی بھائی کے حق میں گواہی قبول کی جائے گی،لیکن بیٹے کی باپ کے حق میں اور باپ کی گواہی بیٹے کے حق میں ناقابل قبول ہے۔(اللجنة الدائمة:20010) 64۔دو گواہوں میں سے ایک نماز نہیں پڑھتا۔ نکاح کے وقت جبکہ سرپرست کہہ رہا ہو:’’میں نے تیرا نکاح کیا‘‘ اور
Flag Counter