Maktaba Wahhabi

338 - 348
405۔جوبیوی خاوند سے پہلے فوت ہوجاتی ہے وارث نہیں ہوتی۔ جو بیوی خاوند کی وفات سے قبل وفات پاجائے اس کے مال سے کچھ وارث نہیں ہوتی،کیونکہ شروط وراثت میں سے ہے کہ وارث میت کی وفات کے وقت زندہ ہو۔(اللجنة الدائمة:16333) 406۔خاوند کی بیوی کےمال سےوراثت۔ اگر بیوی کی اولاد نہ ہوتو خاوند کو اس کی وراثت کا نصف حصہ ملتا ہے،اگر اس کی اولاد ہوتو پھر چوتھا حصہ ملتا ہے۔فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ((وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ ۚ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم ۚ مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ)) (النساء:12) ” اور تمہارے لیے اس کا نصف ہے جو تمہاری بیویاں چھوڑ جائیں،اگر ان کی اولاد نہ ہو،پھر اگر ان کی کوئی اولاد ہو تو تمہارے لیے اس میں سے چوتھا حصہ ہے،جو انھوں نے چھوڑا،اس وصیت کے بعد جو وہ کرجائیں ،یا قرض(کے بعد)اور ان کے لیے اس میں سےچوتھا حصہ ہے،جو تم چھوڑ جاؤ،اگر تمہاری کوئی اولاد نہ ہو،پھر اگر تمہاری کوئی اولاد ہوتوان کےلیے اس میں سے آٹھواں حصہ ہے،جو تم نے چھوڑا،اس وصیت کے بعد جو تم کرجاؤ یا قرض(کے بعد)۔ (اللجنة الدائمة:9713)
Flag Counter