Maktaba Wahhabi

337 - 348
403۔نافرمان بیوی کی وراثت۔ میاں بیوی ایک دوسرے کے وارث بنیں گے جب تک عقد نکاح قائم ہے،خواہ بیوی اطاعت شعار ہو یامتوفی خاوند کی نافرمان ہو،فرمان باری تعالیٰ ہے: ((وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ ۚ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم ۚ مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ)) (النساء:12) ” اور تمہارے لیے اس کا نصف ہے جو تمہاری بیویاں چھوڑ جائیں،اگر ان کی اولاد نہ ہو،پھر اگر ان کی کوئی اولاد ہو تو تمہارے لیے اس میں سے چوتھا حصہ ہے،جو انھوں نے چھوڑا،اس وصیت کے بعد جو وہ کرجائیں ،یا قرض(کے بعد)اور ان کے لیے اس میں سےچوتھا حصہ ہے،جو تم چھوڑ جاؤ،اگر تمہاری کوئی اولاد نہ ہو،پھر اگر تمہاری کوئی اولاد ہوتوان کےلیے اس میں سے آٹھواں حصہ ہے،جو تم نے چھوڑا،اس وصیت کے بعد جو تم کرجاؤ یا قرض(کے بعد)۔اللہ تعالیٰ نے حکم وراثت کو زوجیت سے معلق قراردیاہے اور وہ تاحال باقی ہے۔(اللجنة الدائمة:1587) 404۔غیر مدخولہ بیوی کی وراثت۔ جب میاں بیوی کے مابین صحیح عقد نکاح ہوجائے،پھرخاوند قبل از دخول وفات پاجائے تو بیوی اس کی وارث بنے گی۔(اللجنة الدائمة:11470)
Flag Counter