Maktaba Wahhabi

334 - 348
شرطیں عدمی ہیں اور وہ ہیں کہ فرع وارث نہ ہو اور مذکر وارث کی اصل نہ ہو،ماں کی طرف سے اولاد کے کچھ احکامات مخصوص ہیں،ان میں سے ہے کہ یہ مذکر اور مؤنث برابر ہوتے ہیں،انفرادی اور اجتماعی دونوں صورتوں میں اور یہ مؤنث کے سبب میت کی طرف منسوب ہوتے ہیں اور وارث بنتے ہیں اور جس کی وجہ سے میت کی طرف منسوب ہوتے ہیں اس کےحجب نقصان واقع ہوتے ہیں،جس کی وجہ سے منسوب ہوتے ہیں،اس کی موجودگی میں بھی وارث بنتے ہیں، اس آخری امتیاز میں ان کے ساتھ اور بھی شریک ہیں،جیسا کہ دادی اور باپ کے باپ کی ماں۔(ابن باز:مجموع الفتاويٰ والمقالات:20/121) 399۔چھٹے حصے کےمستحقین۔ چھٹا حصہ لینے والے سات قسم کے افراد ہیں: 1۔باپ: یہ شرطِ وجودی کےساتھ یہ حصہ لیتا ہے اور وہ ہے فرع وارث کاہونا۔ 2۔ماں: یہ بھی شرطِ وجودی کے ساتھ اس کی مستحق ہوتی ہے اور وہ ہے فرع وارث کا ہونا یا جمع کی صورت میں بہن بھائیوں کا ہونا،جمع دو یا دو سے زیادہ کو کہتے ہیں۔ 3۔دادا: یہ دو شرطوں سے اس کامستحق بنتا ہے،ایک وجودی ہے اوروہ ہے فرع وارث کاہونا اور دوسری عدمی ہے اور وہ ہے باپ کانہ ہونا۔ 4۔پوتی ایک یا زیادہ: یہ دو عدمی شرطوں سے اس کی مستحق ہوتی ہے،عصبہ کانہ ہونا اور فرع وارث جو اس سےاوپر کے درجہ میں ہو اس کا نہ ہونا،سوائے نصف لینے والی کے کہ یہ اس کے ساتھ مل کر چھٹا حصہ لیتی ہے۔ 5۔علاتی بہن ایک یا زیادہ: یہ دو شرطوں سے چھٹا حصہ لیتی ہے ،پہلی یہ کہ یہ حقیقی بہن کے ساتھ ہو جو فرض نصف حصہ لیتی ہے اور دوسری یہ کہ یہ عصبہ نہ ہو۔
Flag Counter