Maktaba Wahhabi

302 - 348
356۔عورت جانتی ہے کہ اس کے خاوند کا مال حرام ہے۔ جب عورت کو معلوم ہوجائے کہ جو کمائی وہ گھر میں لارہا ہے حرام کی ہے تو اس کے لیے اس کھاناجائز نہیں ،اس پر لازم ہے کہ پاکیزہ کمائی سے خرچ کرنے کا مطالبہ کرے یا اپنے معاملے کو کسی سرکردہ اور ذمہ دارآدمی کی طرف لے جائے۔ (اللجنة الدائمة:20399) 357۔دین کی رائے اس آدمی کے بارے میں کیا ہے جس نے دوعورتوں سے شادی کی لیکن خرچ صرف ایک پر کرتا ہے؟ خرچ بیوی کا حق ہے اگر وہ اپنا حق ساقط کرتی ہے تو اس کے لیے جائز ہے،اگر وہ اپنا حق ساقط نہیں کرتی تو خاوند پر خرچ ودیگر لوازمات میں اپنی بیویوں کے مابین عدل وانصاف کرنا لازم ہے،ورنہ گناہگار ہوگا اور قیامت کے روز اس حالت میں آئے گا اس کا ایک پہلو مارا ہوا ہوگا،اللہ تعالیٰ اسے پوری خلقت کے سامنے رسوا کردیں گے،جیسا کہ صحیح حدیث میں آیا ہے ۔یہ عورت کا شرعی حق ہے،وہ اس کا مطالبہ کرے ۔فرمان الٰہی ہے: ((لِيُنفِقْ ذُو سَعَةٍ مِّن سَعَتِهِ ۖ وَمَن قُدِرَ عَلَيْهِ رِزْقُهُ فَلْيُنفِقْ مِمَّا آتَاهُ اللّٰهُ ۚ)) (الطلاق:7) ”لازم ہے کہ وسعت والا اپنی وسعت میں سے خرچ کرے اورجس پر اس کارزق تنگ کیاگیا ہوتو وہ اس میں خرچ کرے جو اللہ نے اسے دیاہے“
Flag Counter