Maktaba Wahhabi

284 - 348
نیز وہ جب چاہے پانی،صابن اور بیری کے پتوں سے غسل کرسکتی ہے،رشتہ دار ہوں یا غیر ان سے جب چاہے بات چیت بھی کرسکتی ہے،اپنے محرموں کے ساتھ بیٹھ سکتی ہے اورانھیں قہوہ اور کھانا وغیرہ پیش کرسکتی ہے،اپنے گھر میں گھر کے باغیچہ میں اورچھت پردن اور رات کام کرسکتی ہے،اسی طرح گھریلو سب کام جیسا کہ پکانا،سینا پرونا،جھاڑودینا،کپڑے دھونا،اور جانوروں کا دودھ دھوناوغیرہ جو کام سوگ نہ منانے والی کرتی ہے وہ سب کام یہ بھی کرسکتی ہے،اسی طرح دیگر عورتوں کی طرح رات کے وقت سفر بھی کرسکتی ہے ،اگر پاس کوئی غیر محرم نہ ہوتو سر سے کپڑا بھی ہٹاسکتی ہے۔ (ابن باز:مجموع الفتاويٰ والمقالات:22/185) 322۔مصائب کے وقت سیاہ لباس پہننا۔ بوقت مصائب سیاہ لباس پہننا باطل اور بے اصل کام ہے،انسان کو مشکل وقت میں وہی کرنا چاہیے جو شریعت میں ہے۔وہ کہے: ((إنَّا للّٰهِ وإنَّا إلَيْهِ رَاجِعُونَ، اللَّهُمَّ أجُرْنِي فِي مُصِيْبَتي، وأخْلِفْ لِي خَيْراً مِنْهَا)) جب ایمان اور ثواب کی نیت سے یہ الفاظ کہے گا تو یقیناً اللہ تعالیٰ اسے نعم البدل عطا کریں گے اور اجروثواب بھی عنایت کریں گے،لیکن کوئی خاص لباس پہننا سیاہ ہو یاکوئی اور اس کی کوئی اصل نہیں،نیز یہ باطل اور قابل مذمت فعل ہے۔(ابن عثيمين :مجلة الدعوة:1789/60) 323۔سوگ منانے والی عورت کے لیے کونسا لباس پہننا جائز ہے؟ گھر میں کام کاج کرتے وقت جو کپڑے پہنتی ہے وہی پہنے،سرخ ،سبز،
Flag Counter