Maktaba Wahhabi

275 - 348
((يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نَكَحْتُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِن قَبْلِ أَن تَمَسُّوهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَيْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّونَهَا)) (الأ حزاب:49) ”اے لوگوجوایمان لائے ہو!جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرو،پھر انھیں طلاق دے دو،اس سے پہلے کہ انھیں ہاتھ لگاؤ تو تمہارے لیے ان پر کوئی عدت نہیں جسے تم شمار کرتے ہو۔“ یہ آیت اس بارے بالکل واضح ہے کہ جس عورت کو اس کا خاوند قبل از دخول طلاق دیدے تو اس پر کوئی عدت نہیں ہے۔(اللجنة الدائمة:562) 311۔اس عورت کی عدت جس کا خاوند قبل از دخول فوت ہوگیا۔ جب ایک آدمی ایک عورت سے شادی کرے اور پھر دخول سے پہلے ہی فوت ہوجائے تو عورت عدت وفات چار ماہ اور دس دن گزارے گی۔اللہ تعالیٰ کے فرمان کا عموم یہی ہے: ((وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا)) (البقرة:234) ”اور جو لوگ تم میں سے فوت کیے جائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں وہ (بیویاں) اپنے آپ کو چار مہینے اور دس راتیں انتظار میں رکھیں۔“ اس کے لیے وراثت بھی ہوگی،وہ چوتھائی حصے کی وارث بنے گی اگر اس کے خاوند کی کوئی اور بیوی اور اولاد نہ ہو،اورآٹھویں حصے کی وارث ہوگی اگر اس کی اولاد ہوئی،اور اگر کوئی اور بیوی بھی ہوئی تو آٹھویں حصے میں دونوں شریک ہوں گی،نیز اسے پورے کا پورا حق مہر ملے گا،خاوند نے جو بھی مقرر کیا تھا،
Flag Counter