Maktaba Wahhabi

257 - 348
”وہ لوگ جو تم میں سے اپنی بیویوں سے ظہار کرتے ہیں وہ ان کی مائیں نہیں ہیں، ان کی مائیں ان کے سوا کوئی نہیں جنھوں نے انھیں جنم دیا اور بلا شبہ وہ یقیناً ایک بُری بات اور جھوٹ کہتے ہیں۔“ وہ اس کی ماں نہیں ہے،وہ تو اس کی بیوی ہے ،ایساکلام اس پر حرام ہے،لیکن اگر اس نے ایسا کہہ لیا ہے تو کفارہ ظہار سے قبل اس کو چھونا جائز نہیں،کفارہ یہ ہے:ایک گردن آزاد کرنا،اگرنہ پائے تو دوماہ کے مسلسل روزے رکھنا اور اگر نہ رکھ سکے تو ساٹھ مساکین کو کھانا کھلانا ،نیز یہ کفارہ ترتیب سے ہے نہ کہ اختیار سے۔ أ ولاً:اگر طاقت رکھتا ہے تو گردن آزاد کرنا۔ ثانياً:اگرگردن آزاد کرنے کی طاقت نہیں رکھتا تو روزے رکھنا واجب ہیں۔ ثالثاً:اگر روزے بھی نہیں رکھتا تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے۔ کفارہ کی ادائیگی سے قبل بیوی کو نہیں چھوسکتا۔(الفوزان:المنتقيٰ:278) 288۔بیوی کے حقوق کا مسئلہ جبکہ خاوند کفارہ کی ادائیگی میں تاخیر کرے۔ آدمی اپنی بیوی سے ظہار کرے تو بیوی کو حق حاصل ہے کہ اپنے خاص حقوق کا مطالبہ کرے،اگر خاوند عدم ادائیگی پر مصر رہے تو حاکم سے فیصلہ کروائیں۔(ابن عثيمين :نور علي الدرب:2)
Flag Counter