اگر اس نے مطالبہ پورا نہ کیا تو ایک طلاق متصور ہو جائے گی اور اگر وہ لوٹ آیا اور جماع کر لیا تو اس پر ظہار کا کفارہ لازم آئے گا،دو ماہ کے مسلسل روزے، چھونے سے پہلے، کیونکہ اس وقت آزاد کرنا مشکل ہے، اور اگر ایسا نہ کرسکے تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے۔وباللہ التوفیق۔(محمد بن ابراهيم آل شيخ :الفتاويٰ والرسائل::11/115)
286۔آدمی نے اپنی بیوی سے کہا:تومیرے لیے میری ماں
کی شرمگاہ جیسی ہے۔
تیرا اپنی بیوی سے یہ بات کہنا ظہار سمجھا جائے گا،اس میں بیوی کو چھونے سے قبل کفارہ دینا ہوگا،ایک مومنہ گردن آزاد کرنا،اگرتو نہ کرسکے تو دو ماہ کے لگاتار روزے رکھے گا اگر ایسا بھی نہ کرسکے تو ساٹھ مسکینوں کو کھاناکھلانا ہے۔
(اللجنة الدائمة:12842)
287۔شادی شدہ آدمی کا اپنی ساس سے جھگڑا ہوا،اس نے کہا:تیری بیٹی آج کے بعد میری ماں!
جب اس نے کہاکہ:تیری بیٹی میری ماں ہے،اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس نے اس سے ظہار کیا ہے،گویا اس نےکہا:وہ میری ماں ہے،یامیری ماں کی پشت کی طرح ہے،اور یہ حرام ہے،جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
((الَّذِينَ يُظَاهِرُونَ مِنكُم مِّن نِّسَائِهِم مَّا هُنَّ أُمَّهَاتِهِمْ ۖ إِنْ أُمَّهَاتُهُمْ إِلَّا اللَّائِي وَلَدْنَهُمْ ۚ وَإِنَّهُمْ لَيَقُولُونَ مُنكَرًا مِّنَ الْقَوْلِ وَزُورًا)) (المجادلة:2)
|