Maktaba Wahhabi

250 - 348
جس طرح کہ خود قسم اٹھانے والا بھول جائے اور وہ کام کر بیٹھے تو اس پر بھی کفارہ نہیں آتا۔ (ابن عثيمين :نور علي الدرب،:20) 280۔دل میں بیوی کو حرام کہنا۔ سوال۔آدمی سگریٹ نوشی کرتا ہے اور ان کے ترک کا عزم کرتے ہوئے دل میں کہتا ہے:اگر میں نے دوبارہ سگریٹ نوشی کی سگریٹ کی تو مجھ پر میری بیوی حرام،وہ بھول جاتا ہے اور پھر نوش کر جاتا ہے؟ جواب۔اگر تو یہ صرف اپنے دل میں کہاتھا اور زبان سے کہا تھا اور تیرا مقصد چھوڑنے اور منع ہونے پر تاکید تھا تو اس کا حکم قسم کا ہے اور اگر تونے جانتے بوجھتے سگریٹ نوشی کی تو تجھ پر قسم کا کفارہ آئے گا اور اگر بھول چوک سے پی گیا تو کوئی حرج نہیں، لیکن جانتے بوجھتے ایسا کرنے کی جسارت مت کرنا، اگر اس کے بعد دوبارہ پیئے گا اور تجھے یاد بھی ہوگا تو قسم کا کفارہ دے گا اور وہ ہے: دس مسکینوں کو کھانا کھلانا، ان کو کپڑے پہنانا یا گردن آزاد کرنا، تجھے ان تینوں میں اختیار ہے، کھانا کھلانے کی کیفیت یہ ہے کہ یا تو ان کو صبح اور شام کو کھلادے،یاان کے سپرد چھ کلو کی مقدار میں چاول کردے،ساتھ میں گوشت بھی ہو جو اس کو کفایت کرے،چاہے ایک ہی گھر میں یا متعدد گھروں میں ، اگر تجھے فقراء نہ ملیں جنھیں تو یہ سامان دے سکے تو تین دن مسلسل روزے رکھ لے۔ (ابن عثيمين :نور علي الدرب،:18) 281۔عقدِ نکاح سے قبل ہی اپنی بیوی کو اپنے اوپر حرام کر لیا۔ عقدِ نکاح پر اس بات کا کوئی اثر نہیں، کیونکہ یہ اس سے پہلے کی بات
Flag Counter