Maktaba Wahhabi

249 - 348
277۔بیوی کا اپنے خاوند سے خوش طبعی کرتے ہوئے کہنا:اے بیٹے! میاں بیوی کا ایک دوسرے کو ایسے قریبی مردوں یا عورتوں سے تشبیہ دینا، جو ان پر حرام ہیں، مکروہ ہے،جیسا کہ وہ اپنی بیوی سے کہے:اے میری ماں! اے بہن! یا وہ اسے کہے: اے بھائی وغیرہ۔ (اللجنة الدائمة:30229) 278۔آدمی اپنی بیوی کو محبت سے کہے:اے میری بہن! اے میری ماں! خاوند کے لیے جائز ہے کہ اپنی بیوی کے متعلق ایسے کلمات کہے جس سےمحبت والفت پیدا ہوتی ہو، چاہے وہ اے میری ماں! میری بہن! جیسے کلمات ہی کیوں نہ ہوں، اگرچہ کچھ اہل علم نے ایسی عبارت سے خاوند کے بیوی سے مخاطب ہونے کو مکروہ سمجھا ہے لیکن ناپسندیدگی کی کوئی وجہ نہیں، اس لیے کہ اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے، اور اس آدمی کا نظریہ یہ نہیں کہ وہ حرام ہونے میں اس کی بہن ہے، اس کا ارادہ محض یہ ہے کہ وہ بیوی سے چاہت و محبت کا ظہار کرے، ہر وہ چیز میاں بیوی کے مابین محبت کا باعث بنے وہ جائز اور امر مطلوب ہے۔(ابن عثيمين :نور علي الدرب،:19) 279۔آدمی نے اپنے ظہار کو بیوی کے ایک معین کام کے نہ کرنے پر معلق کیا،اس نے وہ کام کر لیا اور کہا کہ میں بھول گئی تھی۔ اگر تیری بیوی بھول گئی تھی تو تجھ پر کوئی کفارہ نہیں ہے، کیونکہ راجح قول یہی ہے کہ جس نے دوسرے کی قسم کو بھول کر توڑدیا تو دوسرا حانث نہیں ہوگا،
Flag Counter