Maktaba Wahhabi

235 - 348
260۔آدمی کا اپنی مطلقہ بیوی کے ساتھ بیٹھنا جسے طلاق بائن(جدائی والی طلاق)یا رجعی طلاق ہوئی، جس سے وہ عدت گزارچکی ہے یہ آدمی اس کی نسبت غیر اور اجنبی مردوں کی طرح ہو گیا ہے،اس کے لیے اس کے ساتھ خلوت اختیار کرنا درست نہیں لیکن اس کے ساتھ کلام کرنا اور محرم کی موجودگی میں ایک جگہ پر اکٹھے ہونا حرام نہیں ہے۔(اللجنة الدائمة:3496) 261۔آدمی کا اپنی بیوی کو ملنے جانا جسے طلاق رجعی دی ہے۔ اگر اس نے طلاق رجعی دی ہے تواسے مل سکتا ہے، خلوت اختیار کر سکتا ہے اور دوران عدت وہ کچھ دیکھ سکتا ہے جو کچھ ایک خاوند بیوی سے دیکھ سکتاہے،چاہے بیوی کی اس خاوند سے اولاد ہو یا نہ ہو، اور اگر عدت گزر چکی ہے تووہ اجنبی ہو چکی ہے،اس کے ساتھ خلوت اختیار کر سکتا ہے اور نہ کچھ اس سے دیکھ سکتا ہے، مگر وہی جو ایک اجنبی دیکھ سکتا ہے، اور اگر اسے مال کی بنا پر طلاق دی ہو یا تین طلاقیں دے دی ہوں تو وہ بائنہ ہے، اس کا حکم اجنبی عورت کا حکم ہے، آدمی کے لیے اس سے خلوت اختیار کرنا ناجائز ہے،اور اگر اس سے پیدا ہونے والی اس اولاد کو دیکھنا چاہتا ہے تو اس کے لیے ایسا راستہ اختیار کرے جس میں خلوت کا پہلو نہ ہو، بایں طور کہ اپنے بچوں سے بالکل علیحدگی میں ملے، یا اپنی محرم عورتوں میں سے کسی کو بھیجے اور جس بچے سے ملنا چاہتا ہے وہ اسے لے کر آجائے یا بیوی سے اس کے کسی محرم کی موجودگی میں ملاقات کرے۔(اللجنة الدائمة:5172)
Flag Counter