Maktaba Wahhabi

209 - 348
”مرد عورتوں پر نگران ہیں، اس وجہ سے کہ اللہ نے ان کے بعض کو بعض پر فضیلت عطا کی اور اس کی وجہ سے کہ انھوں نے اپنے ماں سے خرچ کیا، پس نیک عورتیں فرمانبردار ہیں،غیر حاضری میں محافظت کرنے والی ہیں،اس لیے کہ اللہ نے(انھیں) محفوظ رکھا۔اور وہ عورتیں جن کی نافرمانی سے تم ڈرتے ہو،سو انھیں نصیحت کرو اور بستروں میں ان سے الگ ہو جاؤ اور انھیں مارو،پھر اگر وہ تمھاری فرمانبر داری کریں تو ان پر(زیادتی کا)کوئی راستہ تلاش نہ کرو،بے شک اللہ ہمیشہ سے بہت بلند،بہت بڑا ہے۔“ (( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نَكَحْتُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوهُنَّ)) (الأحزاب:49) ”اے لوگو جو ایمان لائے ہو! جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرو، پھر انھیں طلاق دےدو۔“ کتاب اللہ میں ایسی آیات بکثرت ہیں جن میں یہ دلالت پائی جاتی ہے۔کہ طلاق کا اختیار مردوں ہی کے ہاتھ میں ہے۔ (ابن باز:مجموع الفتاويٰ والمقالات:21/290) 222۔اگر بیوی اپنے خاوند کو طلاق دیدے تو اس کا کیا حکم ہے؟ جب عورت اپنے خاوند کو طلاق دے تو طلاق واقع نہیں ہوگی اور اس پر کوئی کفارہ بھی نہیں ہوگا ،لیکن اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ واستغفار کرے گی،اس
Flag Counter