Maktaba Wahhabi

195 - 348
کی توبہ میں رکاوٹ اور نفرت کا باعث بن سکتا ہے، اگر آسانی سے ایسے مال حرام سے گلو خلاصی کر لےاور اسے صدقہ کردے تو اس میں زیادہ احتیاط ہے اور اہل علم کے اختلاف سے بھی نکل جائے گا۔ (ابن باز:مجموع الفتاويٰ والمقالات:21/43) 205۔نسل بندی یا منصوبہ بندی۔ تنگی رزق کے خوف سے نسل بندی جائز نہیں، کیونکہ یقیناً رزق اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، اسی نے زندگی اور رزق مقرر کیا ہے،جو بچہ بھی پیدا ہوتا ہے اس کا رزق لکھ دیا جاتا ہے جیسا کہ اس کی عمر لکھ دی جاتی ہے:اللہ سبحانہ وتعالیٰ فرماتے ہیں: ((وَلا تَقْتُلُوا أَوْلادَكُمْ مِنْ إِمْلاقٍ نَحْنُ نَرْزُقُكُمْ وَإِيَّاهُمْ)) (الأنعام:151) ”اوراپنی اولاد کو مفلسی کی وجہ سے قتل نہ کرو،ہم ہی تمھیں رزق دیتے ہیں اور انھیں بھی۔“ نیز اس میں اہل جاہلیت سے مشابہت ہے،جو اپنی اولاد کو فقر کے ڈر سے قتل کردیا کرتے تھے، فرق یہ ہے کہ نسل بندی میں فقر کے ڈر سے حصول اولاد میں ہی رکاوٹ پیدا کردی جاتی ہے اور اہل جاہلیت پیدا ہو جانے والے بچوں کو اسی ڈر سے قتل کردیا کرتے تھے۔(الفوزان:المنتقيٰ:193) 206۔نسل بندی اور نسل کی منصوبہ بندی میں فرق تحدید نسل سے مراد خاص تعداد تک جا کر رک جانا ہے یعنی دو یا تین بچوں تک مالی طور پر خاندان کو اعتدال پر رکھنے کے لیے اور مزید نسل کو بڑھانے کو
Flag Counter