Maktaba Wahhabi

192 - 348
تک اس کی عدت نہیں گزر جاتی، خواہ طلاق بائن ہو خلع یا تین طلاقوں کی صورت یا طلاق رجعی ہو، جب اس کی عدت ختم ہو جائے گی، چاہے حیض کے ساتھ اگر وہ حیض والیوں میں سے ہے، یا وضع حمل کے ساتھ اگر وہ طلاق کے وقت حاملہ تھی، یا تین ماہ گزرنے کے ساتھ اگر وہ حیض سے مایوس ہو چکی تھی یا چھوٹی تھی،جسے حیض نہیں آتا،پھر تیرے لیے اس کی بہن سے شادی کرنا جائز ہے،کیونکہ حرام تیرا بیوی اور اس کی بہن کو اکٹھا کرنا ہے، جب بیوی عدت گزار چکی ہے تو اب کوئی مانع نہیں رہا۔ اللہ تعالیٰ نے محرمات نکاح کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے: ((وَأَن تَجْمَعُوا بَيْنَ الْأُخْتَيْنِ إِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۗ إِنَّ اللّٰهَ كَانَ غَفُورًا رَّحِيمًا)) (النساء:23) ”اور یہ کہ تم دو بہنوں کو جمع کرو،مگر جو گزر چکا، بے شک اللہ ہمیشہ سے بے حد بخشنے والا،نہایت مہربان ہے۔“ (اللجنة الدائمة:19781) 201۔عورت اور اس کی خالہ کی ماں کو جمع کرنا۔ جب خالہ کی ماں بیوی کی نانی ہو تو ان کو جمع کرنا جائز نہیں، اگر ایسا نہ ہو تو پھر جمع کرنا درست ہے،بایں طور کہ خالہ بیوی کی ماں کی باپ کی جہت سے بہن ہو۔(اللجنة الدائمة:1736) 202۔میاں بیوی کے تعلقات خراب کرنے کی کوشش کرنا۔ اس آدمی کا حکم جو میاں بیوی کے تعلقات خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے اور وہ بیوی کے رشتہ داروں میں سے ہے۔ بیوی کو خاوند کے متعلق بد ظن اور خراب کرنا جائز نہیں یہ چاہے خراب
Flag Counter