Maktaba Wahhabi

190 - 348
کا ہونا، میاں بیوی کی رضا مندی تو نکاح صحیح ہوگا،اس کے ساتھ ساتھ شرعی ممنوعات بھی نہیں ہونی چاہئیں، چاہے بہت زیادہ اعلان نہ بھی ہو، اس لیے کہ گواہوں اور سرپرست کی موجودگی اعلان نکاح سمجھی جاتی ہے اور یہ اعلان کی کم ترین حد ہے، جب مذکورہ شرائط پائی جائیں گی تو نکاح ان شاء اللہ صحیح ہوگا،اگراعلان زیادہ ہو تو افضل ہے۔(الفوزان:المنتقيٰ:138) 198۔رخصتی سے قبل خاوند کا بیوی سے خلوت اختیار کرنا۔ جب ایک آدمی کا بیوی سے عقد ہو جائے، ارکان و شروط پوری ہوں اور کوئی مانع نہ ہو، خاوند کے لیے اپنی بیوی کے پاس جانا اور خلوت اختیار کرنا درست ہے، اگرچہ یہ اس اعلانِ نکاح سے قبل ہو جو علاقے میں معروف اور مروج طریقے سے کیا جاتا ہے۔(اللجنة الدائمة:4114) 199۔قرآن کی آیتوں کی تفسیر۔ دوآیتوں کی تفسیر((وَلا تَنْكِحُوا مَا نَكَحَ آبَاؤُكُمْ)) (النساء:22)اور((وَأَن تَجْمَعُوا بَيْنَ)) (النساء:23)کیاہے؟ پہلی آیت کا مطلب یہ ہے کہ ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمھارے باپوں نے نکاح کیا ہے،باپ کے حکم میں صلبی باپ یا دادا اور اوپر والی جہت ساری شامل ہے،چاہے یہ دادا باپ کی طرف سے ہو یا ماں کی طرف سے لہذا آدمی کے لیے جائز نہیں کہ اس عورت سے نکاح کرےجس سے اس کے باپ نے یا دادا نے نکاح کیا، اس کا دادا باپ کی جانب سے ہو یاماں کی جانب سے۔ اور اللہ تعالیٰ کے فرمان ((إِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ)) کا مطلب یہ ہے کہ دور
Flag Counter