Maktaba Wahhabi

174 - 348
نکاح ِ شغار 177۔نکاحِ وٹہ سٹہ کی صورت۔ یہ ایسا نکاح ہےجس میں دونو سرپرست دوسرے نکاح کی شرط لگاتے ہیں،ایک دوسرے سے کہتا ہے تو مجھے رشتہ دے میں تجھے رشتہ دوں گا،تو مجھے اپنی بیٹی کا رشتہ دے میں تجھے اپنی بیٹی کا رشتہ دوں گا،یا تو مجھے اپنی بہن کا رشتہ دے میں تجھے اپنی بہن کارشتہ دیتا ہوں یاتو میرے بیٹے کورشتہ دے میں تیرے بیٹے کو رشتہ دیتا ہوں،یا تیرے بھائی کو وغیرہ وغیرہ وٹہ سٹہ اسے ہی کہتے ہیں۔اس کا نام ” شغار“ خالی ہونے سے ہے،کیونکہ اکثر انھیں مہر سے کوئی سروکار نہیں ہوتا بلکہ وہ اس کام پر محض اتفاق رائے کو اہم سمجھتے ہیں۔کہاجاتا ہے:”بلادشاغرۃ“ یعنی باسیوں سے خالی شہر،اور خالی جگہ کو” مکان شاغر“ کہا جاتا ہے۔اسی طرح جب کتا پیشاب کرنے کے لیے اپنی ٹانگ کو اٹھاتا اور اس کی جگہ خالی کردیتا ہے تو کہتے ہیں:”شغر الكلب برجله“ تو نکاحِ شغار کا معنی یہ ہوا کہ سرپرست دوسے سے کہتا ہے تو اسے نہیں چھوسکتا ہے نہ ہی اس کی ٹانگ کو چھوسکتا ہے ،حتی کہ میں تیری بہن یا بیٹی یا پھوپھی کو یا ان کی ٹانگ کو نہ چھولوں۔ہرحال میں یہ منکر اورفعل بد ہے۔ (ابن باز:مجموع الفتاويٰ والمقالات:20/279)
Flag Counter