Maktaba Wahhabi

149 - 348
جس پر اس کارزق تنگ کیاگیا ہوتو وہ اس میں خرچ کرے جو اللہ نے اسے دیاہے،اللہ کسی شخص کو تکلیف نہیں دیتا،مگر اس کی جو اس نے اسے دیاہے۔“ عورت کےلیے جائز نہیں کہ خاوند کی استطاعت سے بڑھ کر خرچے کا سوال کرے اور نہ ہی جائز ہے کہ عام مروج طریقہ سے زیادہ کا مطالبہ کرے ،اگرچہ خاوندطاقت رکھتا ہو۔فرمان باری تعالیٰ ہے: ((وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ )) (النساء:19) ”ان کے ساتھ اچھے طریقے سے رہو۔“ نیز فرمایا: ((وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ ۚ)) ”اور معروف کے مطابق ان(عورتوں) کے لیے اسی طرح حق ہےجیسے ان کے اوپر حق ہے۔“ ( ابن عثيمين :فتاويٰ علماء البلد الحرام:490) 154۔عزل اور اس کا طریقہ۔ امام احمد رحمۃ اللہ علیہ اور ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ نےحضرت عمر بن خطاب سے نقل کیا ہے،انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ آزاد عورت سے بغیراس کی اجازت کے عزل کیا جائے“،اس کو امام عبدالرزاق نے”مصنف“میں بیان کیاہے۔اوربیہقی میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آزاد عورت سے اس کی بغیر اجازت کے عزل کرنے سے منع کیاہے۔ یہ حدیث آزاد عورت سے اس کی اجازت سے عزل کرنے پر دلالت کررہی ہے،اور اس کی اجازت کے بغیر عزل کے ممنوع ہونے پر۔اس کے ساتھ
Flag Counter