Maktaba Wahhabi

114 - 348
فی الحدیث ہے،وہ عیسیٰ بن میمون جو ابن ابی نجیح سے تفسیر روایت کرتا ہے وہ ”ثقہ“ہے، اس حدیث کو امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی بیان کیا ہے اور اس کی سند میں خالد بن الیاس ”منکرالحدیث“ہے۔ ثانیاً:شریعت نے اعلانِ نکاح کی ترغیب دی ہے لیکن مسجد میں انعقادِنکاح سنت نہیں ہے اورمذکورہ حدیث حجت نہیں ہے، بلکہ عیسیٰ بن میمون انصاری اور خالد بن الیاس کی وجہ سے ضعیف ہے۔(اللجنة الدائمة:9553) 113۔مسجد میں نکاح کرنا۔ رقص و سرود اور ترانوں و نغموں کے ساتھ مسجد میں انعقادِ نکاح جائز نہیں اور نہ ہی قرآن مجید کی قراءت ان گانوں کے ساتھ خلط ملط کر کے جائز ہے، البتہ محض عورتوں کے لیے مسجد کے علاوہ دف بجانا جائز ہے،جس کا مقصد اعلانِ نکاح ہے جبکہ یہ سب کچھ عورتوں کے درمیان ہی ہو۔(اللجنة الدائمة:16953) 114۔ولیمہ کیسا ہونا چاہیے؟ شادی میں ولیمہ مشروع ہے اور یہ ایک جانور ذبح کرنے سے ہوتا ہے،اگر کوئی زیادہ کر سکتا ہے تو حالات و ظروف کی مناسبت سے زیادہ بھی کر سکتا ہے اور اگر اس کے پاس ایک کی بھی گنجائش نہیں ہے تو جو بھی کھانا میسر ہو وہی کافی ہے۔(اللجنة الدائمة:5782)
Flag Counter