Maktaba Wahhabi

111 - 348
109۔جس دف سے اعلانِ نکاح کیا جاتا ہے وہ کیسی ہوتی ہے؟ جس دف کی اجازت خوشی کے مواقع ،ایام عید اور کسی استقبال کی خاطر دی گئی ہے، وہ صرف ایک سے بجتی ہے،اور جو دواطراف والی ہوتی ہے وہ طبلہ ہے جو کہ ناجائز ہے،واضح رہے کہ دف بھی آلہ لہو ہے اور اصول یہ ہے کہ ہر لہو حرام ہوتا ہے،اس اصول سے اس وقت تک نہیں نکلا جا سکتا جب تک سنت سے اختصاص کی دلیل نہ مل جائے،اور سنت میں جتنی گنجائش ہو انسان اتنا ہی اسے کر سکتا ہے،چنانچہ جب دف کا جواز مل گیا تو اس سے بڑھ نہیں سکتے، لہذا کھیل اور خوشی میں طبلہ،ستار،موسیقی، باجااور سرنگی جائز نہیں،یہ چیزیں محض بطورمثال ذکر کی گئی ہیں۔(ابن عثيمين :نور علي الدرب،:3) 110۔شادی کی تقریبات میں دف اور طبلہ وغیرہ بجانے والی عورتوں کا حکم۔ سہاگ رات دف بجانے والی عورتوں پر کوئی حرج نہیں بلکہ یہ شرعاً مطلوب ہے جب یہ کسی ممنوع کام سے مبراہو،لیکن طبلہ وغیرہ بجانے والی عورتوں کا آنا جائز نہیں ہے، کیونکہ سنت سے صرف دف کا ثبوت ملتا ہے اور وہ صرف ایک طرف سے ہوتی ہے، اور طبلے کی دو طرفیں ہوتی ہیں۔ اسی طرح یہ بھی ضروری ہے کہ ان گیتوں کو دیکھا جائے جو وہ گاتی ہیں،اگر تو صاف ستھرے اور بیوقوفوں کے گیتوں کی مانند نہیں ہیں تو درست ہیں، اور اگر یہ گیت فحش اور انتہائی گرے ہوئے ہیں تو پھر ایسی عورت کا آنا جائز نہیں ہے، ہاں اگر کسی عورت کی آواز ان منکرات کی روک تھام کا سبب ہو، بایں طور کے عورت کی
Flag Counter